کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 61
مسئلہ 135 نماز جنازہ کی تمام تکبیروں میں ہاتھ اٹھانے چاہئیں۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّہٗ کَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ فِیْ جَمِیْعِ تَکْبِیْرَاتِ الْجَنَازَۃِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِیْ جُزْئِ رَفْعِ الْیَدَیْنِ [1] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نماز جنازہ کی تمام تکبیروں میں ہاتھ اٹھایا کرتے تھے۔ اسے بخاری نے ’’جزء رفع الیدین ‘‘ میں روایت کیا ہے۔ مسئلہ 136 نماز میں دونوں ہاتھ سینے پر باندھنے مسنون ہیں۔ عَنْ طَاؤُوْسٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((یَضَعُ یَدَہُ الْیُمْنٰی عَلٰی یَدِہِ الْیُسْرٰی ثُمَّ یَشُدُّ بَیْنَہُمَا عَلٰی صَدْرِہٖ وَ ہُوَ فِی الصَّلاَۃِ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[2] (صحیح) حضرت طاؤوس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر سینے کے مقام پر باندھا کرتے تھے۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 137 نماز جنازہ میں صرف ایک سلام کہہ کر نماز ختم کرنا بھی جائز ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم صَلّٰی عَلٰی جَنَازَۃٍ فَکَبَّرَ عَلَیْہَا اَرْبَعًا وَ سَلَّمَ تَسْلِیْمَۃً وَاحِدَۃً۔ رَوَاہُ الدَّارُ قُطْنِیُّ وَالْحَاکِمُ وَالْبَیْہَقِیُّ[3] (حسن) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز جنازہ پڑھائی ، اس میں چار تکبیریں کہیں اور صرف ایک سلام کیا۔اسے دار قطنی ، حاکم اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 138 لوگوں کی تعداد کے مطابق کم یا زیادہ صفیں بنائی جا سکتی ہیں۔ مسئلہ 139 نماز جنازہ کے لئے صفوں کی تعداد کا تعین سنت سے ثابت نہیں۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا یَقُوْلُ : قَالَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم ((قَدْ تُوُفِّیَ الْیَوْمَ رَجُلٌ صَالِحٌ مِنَ الْحَبَشِ فَہَلُمَّ فَصَلُّوْا عَلَیْہِ )) قَالَ : فَصَفَفْنَا فَصَلَّی النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم عَلَیْہِ وَ نَحْنُ صُفُوْفٌ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیّ[4] حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’آج حبشہ کے ایک نیک بخت آدمی کا انتقال ہوگیا ہے ، لہٰذا آؤ اس کی (غائبانہ) نماز جنازہ پڑھیں۔ ‘‘ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں ہم نے صفیں بنائیں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز جنازہ پڑھائی ، نماز میں ہماری کئی صفیں تھیں۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
[1] نیل الاوطار ، الجزء الرابع ، رقم الصفحہ 68 [2] صحیح سنن ابی داؤد ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 687 [3] احکام الجنائز، للالبانی ، رقم الصفحہ 128 [4] کتاب الجنائز ، باب الصفوف علی الجنازۃ