کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 60
جنت میں داخل فرما اور عذاب قبر اور آگ کے عذاب سے محفوظ رکھ ۔‘‘ حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ’’یہ دعا سن کر میں نے خواہش کی کاش ! یہ میت میری ہوتی۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 132 بچے کے جنازہ میں مندرجہ ذیل دعا پڑھنی مسنون ہے۔ صَلَّی الْحَسَنُ رضی اللّٰه عنہ عَلَی الطِّفْلِ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ وَ یَقُوْلُ ((أَللّٰہُمَّ اجْعَلْنَا فَرَطًا وَ سَلَفًاوَ اَجْرًا)) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے ایک بچے پر نماز جنازہ پڑھی جس میں سورہ فاتحہ کے بعد یہ دعا مانگی ’’یا اللہ ! اس بچے کو ہمارے لئے پیش رو، پیشوا اور باعث اجر بنا۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 133 نماز جنازہ پڑھانے کے لئے امام کو مرد میت کے سر اور عورت میت کے وسط میں کھڑا ہونا چاہئے۔ مسئلہ 134 نماز جنازہ پڑھانے کے لئے امام کامرد میت کے وسط میں اور عورت میت کے سینے کے برابر کھڑا ہونا سنت سے ثابت نہیں۔ عَنْ اَبِیْ غَالِبٍ رَحِمَہُ اللّٰہُ قَالَ : رَأَیْتُ اَنَسَ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ صَلّٰی عَلٰی جَنَازَۃِ رَجُلٍ فَقَامَ حِیَالَ رَأْسِہٖ فَجِیْئَ بِجَنَازَۃٍ اُخْرٰی ، بِاِمْرَأَۃٍ ۔ فَقَالُوْا : یَا اَبَا حَمْزَۃَ ! صَلِّ عَلَیْہَا ، فَقَامَ حِیَالَ وَسْطِ السَّرِیْرِ ۔ فَقَالَ لُہُ الْعَلاَئِ بْنِ زِیَادٍ : یَا اَبَا حَمْزَۃَ ! ہٰکَذَا رَأَیْتَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَامَ مِنَ الْجَنَازَۃِ مُقَامَکَ مِنَ الرَّجُلِ وَ قَامَ مِنَ الْمَرْأَۃِ مُقَامَکَ مِنَ الْمَرْأَۃِ ؟ قَالَ : نَعَمْ ۔ فَأَقْبَلَ عَلَیْنَا ، فَقَالَ : اِحْفَظُوْا ۔ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2] (صحیح) حضرت ابو غالب رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو ایک مرد کی نماز جناز پڑھاتے دیکھا اور وہ اس کے سر کے سامنے کھڑے ہو ئے اس کے بعد ایک دوسرا جنازہ لایا گیا جو ایک عورت کا تھا۔ لوگوں نے کہا ’’اے ابو حمزہ ! اس کی نماز جنازہ پڑھاؤ۔‘‘ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ میت (کی چارپائی) کے وسط میں کھڑے ہوئے۔ حضرت علاء بن زیاد نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا ’’اے ابو حمزہ ! کیا تو نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مرد اور عورت کا جنازہ پڑھانے کے لئے اسی جگہ کھڑے ہوتے دیکھا ہے جہاں تم کھڑے ہوئے؟‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا ’’ہاں !‘‘ پھر وہ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا ’’اسے اچھی طرح ذہن نشین کرلو۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
[1] کتاب الجنائز ، باب قرأۃ الفاتحۃ الکتاب علی الجنازۃ [2] صحیح سنن ابن ماجہ ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 1214