کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 50
قَالَ الْحَسَنُ (رَحِمَہُ اللّٰہُ) أَلْخِرْقَۃُ الْخَامِسَۃُ تَشُدُّ بِہَا الْفَخِذَیْنِ وَالْوَرِکَیْنِ تَحْتَ الدِّرْعِ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت حسن (بصری رحمۃ اللہ علیہ ) فرماتے ہیں عورت کے کفن کا پانچواں کپڑا وہی ہے جو قمیص کے نیچے رہتا ہے اس سے عورت کا ستر اور رانیں باندھی جاتی ہیں۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 108 شہید کے لئے نہ کفن ہے نہ غسل، اسی حالت میں اور انہی کپڑوں میں شہید کو دفن کرنا چاہئے۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ شُہَدَائَ اُحُدٍ لَمْ یُغَسَّلُوْا وَ دُفِّنُوْا بِدِمَائِ ہِمْ وَ لَمْ یُصَلَّ عَلَیْہِمْ ۔ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[2] (حسن) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ شہدائے احد نہ غسل دیئے گئے نہ ان پر نماز پڑھی گئی اور خون (آلود کپڑوں سمیت)دفن کئے گئے۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ لاَ یُکْلَمُ اَحَدٌ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَاللّٰہُ اَعْلَمُ بِمَنْ یُکْلَمُ فِیْ سَبِیْلِہٖ اِلاَّ جَائَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَ جُرْحُہٗ یَثْعَبُ اللَّوْنَ لَوْنُ دَمٍ وَالرِّیْحُ رِیْحُ مِسْکٍ۔ مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ [3] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ اس ذات کی قسم ! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، جو بھی شخص اللہ کی راہ میں زخمی کیا جاتا ہے اللہ اسے خوب جانتا ہے کون اس کی راہ میں زخمی کیا گیا ہے پھر بھی جب وہ قیامت کے روز اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہوگا ، تو اس حال میں آئے گا کہ (اس کے زخموں سے) سرخ رنگ کا خون بہہ رہا ہوگا جس سے مشک کی خوشبو آرہی ہوگی۔ ‘‘اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 109 میتیں زیادہ اور کفن کم ہونے کی صورت میں ایک کفن میں ایک سے زائد میتیں دفن کی جاسکتی ہیں۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر 159کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 110 محرم کو احرام کی انہی چادروں میں کفن دینا چاہئے، جو اس نے پہن رکھی ہوں۔ مسئلہ 111 محرم اور شہید کے علاوہ باقی میتوں پر غسل او رکفن کے بعد خوشبو لگانی جائز ہے۔
[1] منتقی الااخبار ، الجزء الاول، رقم الحدیث 1804 [2] صحیح سنن ابی داؤد، ،للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 2688 [3] مختصر صحیح مسلم ، للالبانی ، رقم الحدیث 1213