کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 37
مسئلہ 69 حالت غم میں میت پر رونا ، چیخنا، چلانا یا ماتم کرنا منع ہے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضي اللّٰه عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((لَیْسَ مِنَّا مَنْ لَطَمَ الْخُدُوْدَ وَ شَقَّ الْجُیُوْبَ وَ دَعَا بِدَعْوَی الْجَاہِلِیَّۃِ )) مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[1] حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس نے (حالت ِ غم میں) اپنا چہرہ پیٹا ، اپنا دامن پھاڑا اور جاہلیت کی باتیں کیں ، وہ ہم میں سے نہیں ہے۔‘‘ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 70 جس گھر میں ماتم اور نوحہ کرنے کی رسم ہو اس گھر میں مرنے والا اگر اپنے مرنے سے پہلے نوحہ کرنے سے منع نہ کرے تو مرنے کے بعد نوحہ کرنے والوں کا عذاب میت کو ہوگا۔ مسئلہ 71 اگر مرنے والا نوحہ اور ماتم کرنے کی وصیت کرے اورپسماندگان باز نہ آئیں، تب نوحہ کا عذاب میت کو نہیں ہوگا۔ عَنِ الْمُغِیْرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ رضي اللّٰه عنه قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ (( مَنْ نِیْحَ عَلَیْہِ یُعَذَّبُ بِمَا نِیْحَ عَلَیْہِ ))مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[2] حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ’’جس میت پر نوحہ کیا جائے اس نوحہ کی وجہ سے اس میت کو عذاب ہوتا ہے۔‘‘ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((اِنَّ الْمَیِّتَ یُعَذَّبُ بِبُکَائِ أَہْلِہٖ عَلَیْہِ)) مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[3] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مُردے کو اس کے گھر والوں کے رونے کی وجہ سے عذاب ہوتا ہے۔‘‘ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 72 موت پر صبر کرنے کی جزا جنت ہے۔ مسئلہ 73 قابل ثواب صبر وہی ہے جو صدمہ کے فوراً بعد کیا جائے۔ عَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ (( یَقُوْلُ اللّٰہُ سُبْحَانَہُ ابْنَ آدَمَ اِنْ صَبَرْتَ وَ احْتَسَبْتَ عِنْدَ الصَّدَمَۃِ الْأُوْلٰی لَمْ اَرْضَ لَکَ ثَوَابًا دُوْنَ الْجَنَّۃِ)) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[4] (حسن)
[1] مختصرصحیح بخاری ، للزبیدی، رقم الحدیث 657 [2] مختصرصحیح بخاری ، للزبیدی، رقم الحدیث 656 [3] مختصر صحیح بخاری ، للزبیدی ، رقم الحدیث 663 [4] صحیح سنن ابن ماجہ ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 1298