کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 35
مرنے والے کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سخت ڈانٹ پلائی۔ اسے احمد نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 62 مرنے کے بعد میت کی آنکھیں بند کردینی چاہئیں۔
مسئلہ 63 میت کے پاس بھلائی اور خیر کی باتیں کرنی چاہئیں۔
عَنْ شَدَّادِ بْنِ اَوْسٍ رضي اللّٰه عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((إِذَا حَضَرْتُمْ مَوْتَاکُمْ فَأَغْمِضُوا الْبَصَرَ فَإِنَّ الْبَصَرَ یَتْبَعُ الرُّوْحَ وَ قُوْلُوْا خَیْرًا فَإِنَّ الْمَلاَ ئِکَۃَ تُؤَمِّنُ مَا قَالَ أَہْلُ الْبَیْتِ )) رَوَاہُ اَحْمَدُ وَابْنُ مَاجَۃَ[1] (حسن)
حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب تم فوت ہونے والوں کے پاس موجود ہو تو ان کی آنکھیں بندکر دیاکرو کیونکہ (جب فرشتے روح قبض کرکے واپس جاتے ہیں تو) نظر روح کے پیچھے ہوتی ہے اور (مُردوں کے پاس بیٹھ کر) بھلی بات کہو کیونکہ گھر والوں کی باتوں پر فرشتے آمین کہتے ہیں۔‘‘ اسے احمد اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 64 کسی کے مرنے پر مندرجہ ذیل الفاظ کہنے مسنون ہیں۔
عَنْ اُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((مَا مِنْ عَبْدٍ تُصِیْبُہٗ مُصِیْبَۃٌ فَیَقُوْلُ مَا أَمَرَہُ اللّٰہُ بِہٖ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ اِللّٰہُمَّ اَجِرْنِیْ فِیْ مُصِیْبَتِیْ وَاخْلُفْ لِیْ خَیْرًا مِنْہَا اِلاَّ اَجَرَہُ اللّٰہُ فِیْ مُصِیْبَتِہٖ وَاَخْلَفَ لَہٗ خَیْرًا مِنْہَا)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2]
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب کوئی مسلمان مصیبت کے وقت یہ دعا مانگے ، جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے ، تو اللہ اس مسلمان کو پہلے سے بہتر بدلہ عطافرمائے گا’’ہم سب اللہ کے لئے ہیں اورہم سب کو اسی کی طرف پلٹنا ہے۔ یا اللہ ! مجھے میری مصیبت کے عوض بہتر اجر دے اور اس سے بہتر بدلہ عطا فرما۔‘‘ اللہ تعالیٰ اس کو پہنچنے والی مصیبت کا اجر عطا کرتا ہے اور اسے اس کے نعم البدل سے بھی نوازتا ہے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 65 میت کو چادر سے ڈھانپ دینا چاہئے۔
عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا : قَالَتْ سُجِّیَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم حِیْنَ مَاتَ بِثَوْبٍ بِبُرْدِ حِبْرَۃٍ۔ مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[3]
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی تو انہیں ایک یمنی چادر سے ڈھانپ دیا گیا۔ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔
[1] صحیح سنن ابن ماجہ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 1190
[2] مختصرصحیح مسلم ، للالبانی، رقم الحدیث 461
[3] مختصر صحیح مسلم ، للالبانی ، رقم الحدیث 457