کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 32
حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک قریب المرگ نوجوان کے پاس تشریف لے گئے اور پوچھا ’’تم کیا محسوس کرتے ہو؟‘‘ اس نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ کی قسم ! میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتا بھی ہوں اور اللہ تعالیٰ کی رحمت سے پُر امید بھی ہوں۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ اس موقع پر جب کسی کے دل میں خوف اور امید جمع ہوتے ہیں ، تو اللہ تعالیٰ حسب ِامید فضل و کرم کرتے ہیں اور حسب ِ خوف محفوظ و مامون رکھتے ہیں۔‘‘ اسے ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 52 مرتے وقت کلمہ پڑھنا باعث نجات ہے۔ مسئلہ 53 ہر مسلمان کو خاتمہ بالخیر کی دعا کرتے رہنا چاہئے۔ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رضي اللّٰه عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((مَنْ کَانَ آخِرُ کَلاَمِہٖ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ دَخَلَ الْجَنَّۃَ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (صحیح) حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مرتے وقت جس کی زبان پر آخری الفاظ لاَ اِلٰـہَ اِلاَّ اللّٰہ ہوں گے وہ جنت میں داخل ہوگا۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 54 موت کے وقت پیشانی پر پسینہ آنا ایمان کی علامت ہے۔ عَنْ بُرَیْدَۃَ رضي اللّٰه عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((أَلْمُؤْمِنُ یَمُوْتُ بِعَرَقِ الْجَبِیْنِ)) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَالنِّسَائِیُّ وَ ابْنُ مَاجَۃَ[2] (صحیح) حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’موت کے وقت مومن کی پیشانی پر پسینہ آجاتا ہے ۔‘‘ اسے ترمذی ، نسائی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 55 جمعہ کی رات یا جمعہ کے دن کی موت فتنہ قبر سے نجات کاباعث ہے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((مَا مِنْ مُسْلِمٍ یَمُوْتُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ اَوْ لَیْلَۃَ الْجُمُعَۃِ اِلاَّ وَقَاہُ اللّٰہُ فِتْنَۃَ الْقَبْرِ )) رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِیُّ[3] (حسن) حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جو مسلمان جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات فوت ہو اللہ اسے قبر کے فتنہ سے بچالے گا۔‘‘ اسے احمد اور ترمذی نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : فوت شدہ آدمی کا مؤحد اور متبع سنت ہونا ضروری ہے۔ مسئلہ 56 شہادت کی موت، قرض کے علاوہ باقی تمام گناہوں کی مغفرت کا باعث بنتی ہے۔
[1] صحیح سنن ابی داؤد ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 2673 [2] صحیح سنن النسائی ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 1724 [3] صحیح سنن الترمذی ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 858