کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 25
حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جادو کے ذریعہ جادو کا علاج کرنے کے بارے میں پوچھا گیا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’یہ شیطانی فعل ہے۔‘‘اسے ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 29 شرکیہ کلمات سے پاک دم جائز ہے۔
عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ الاَشْجَعِیِّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کُنَّا نَرْقِیْ فِی الْجَاھِلِیَّۃِ فَقُلْنَا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم کَیْفَ تَرٰی فِیْ ذَلِکَ ؟ فَقَالَ ((اعْرِضُوْا عَلَیَّ رُقَاکُمْ لاَ بَاْسَ بِالرُّقٰی مَالَمْ یَکُنْ فِیْ شِرْکٍ))۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1]
حضرت عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم زمانہ جاہلیت میں دم کیا کرتے تھے ۔ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ اس بارے میں کیا ارشاد فرماتے ہیں ؟‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مجھے وہ دم پڑھ کر سناؤ ‘‘ (سننے کے بعد )آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ایسے دم میں کوئی حرج نہیں جس میں شرک نہ ہو۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 30 شرکیہ دم اور شرکیہ تعویذ کرنا منع ہے۔
مسئلہ 31 شرکیہ افعال سے بعض اوقات مشکلات اور بیماریاں دور ہو جاتی ہیں ۔
مسئلہ 32 مسنون دم کے الفاظ درج ذیل ہیں۔
عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ رضي اللّٰه عنه قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ ((اِنَّ الرُّقٰی وَالتَّمَائِمَ وَالتِّوَلَۃَ شِرْکٌ ))قَالَتْ (( قُلْتَ لِمَ تَقُوْلُ ہٰذَا ؟ وَاللّٰہِ لَقَدْ کَانَتْ عَیْنِیْ تَقْذِفُ وَکُنْتُ اَخْتَلِفُ اِلَی فُلاَنَ الْیَھُوْدِیِّ یَرْقِیْنِیْ فَاِذَا رَقَانِیْ سَکَنَتْ)) فَقَالَ عَبْدُ اللّٰہِ((ِ اِنَّمَا ذَلِکَ عَمَلُ الشَّیْطَانِ کَانَ یَنْخُسُہَا بِیَدِہِ فَاِذَا رَقَاہَا کَفَّ عَنْہَا اِنَّمَا کَانَ یَکْفِیْکَ اَنْ تَقُوْلِیْ کَمْ کَانَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم )) یَقُوْلُ ((اَذْہِبِ البَاْسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ اَنَتَ الشَّافِیْ لاَ شِفَائَ اِلاَّ شِفَائُکَ شِفَائً لاَّ یُغَادِرُ سَقَمًا))۔ رَوَاہُ اَبُوْ دَاؤُدَ[2] (صحیح)
حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ دم ٹونے اور تعویذ شرک ہیں ۔حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ کی بیوی نے کہا ’’عبد اللہ ! تم یہ کیسے کہتے ہو ؟ مجھے آنکھ میں شدید درد تھا ۔فلاں یہودی جس کے ہاں ہمارا آنا جانا ہے ، اس نے مجھے دم کیا اور مجھے آرام آگیا۔‘‘ حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے کہا ’’یہ آنکھ کی تکلیف شیطان کا کام تھا جو اپنے ہاتھ سے تیری آنکھ کو اذیت پہنچا رہا تھا ، جب اس (یہودی )نے دم کیا تو شیطان باز آگیا ۔زینب ! تجھے دم کرنے کے لئے وہ کلمات کافی تھے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے تھے ۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم دم کے لئے یہ کلمات ارشاد فرماتے ’’اے لوگوں کے رب ! اس بیماری کو دور فرما ، تو ہی شفا دینے والا ہے شفا صرف تیری ہی طرف سے ہے ، ایسی شفا عطا فرما جو کسی قسم کی بیماری باقی نہ چھوڑے۔‘‘
[1] مختصر صحیح مسلم ، للالبانی ، رقم الحدیث 1462
[2] صحیح سنن ابی داؤد ،للالبانی ،الجزء الثانی ، رقم الحدیث 3288