کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 24
لَہُ )) ۔رَوَاہُ اِبْنُ مَاجَۃَ[1] (صحیح) حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ’’زمزم کا پانی جس ارادے سے پیا جائے وہ پورا ہوتا ہے۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 26 سنا اور زیرہ میں ہر بیماری کے لئے شفا ہے۔ عَنْ اُبَیِّ ابْنِ اُمِّ حَرَامٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ ((عَلَیْکُمْ بِالسَّنٰی وَالسَّنُوْتِ فَاِنَّ فِیْہِمَا شِفَائً مِنْ کُلِّ دَائٍ اِلاَّ السَّامَ ))۔رَوَاہُ اِبْنُ مَاجَۃَ[2] (صحیح) حضرت ابی بن ام حرام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ’’ سنا اور زیرہ میں موت کے علاوہ ہر چیز کے لئے شفا ہے۔‘‘اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: سنوت کا لفظ زیرہ اور پنیر دونوں کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ مسئلہ 27 بیماری دور کرنے کے لئے ہاتھ میں کڑا ،چھلا ، منکا یا دھاگا وغیرہ باندھنا منع ہے۔ عَنْ عُقْبَۃَ بِنْ عَامِرٍ الْجُھَنِیِّ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم اَقْبَلَ اِلَیْہِ رَھْطٌ فَبَایَعَ تِسْعَۃً وَاَمْسَکَ عَنْ وَاحِدٍ فَقَالُوْا(( یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ! بَایَعْتَ تِسْعَۃً وَتَرَکْتَ ھَذَا ؟)) قَالَ(( اِنَّ عَلَیْہِ تَمِیْمَۃً)) فَاَدْخَلَ یَدَہُ فَقَطَعَہَا فَبَایَعَہُ وَقَالَ ((مَنْ عَلَّقَ تَمِیْمَۃً فَقَدْ اَشْرَکَ۔رَوَاہُ اَحْمَدُ[3] (صحیح) حضرت عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک جماعت (اسلام لانے کے لئے )حاضر ہوئی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نو آدمیوں سے بیعت لی اور دسویں آدمی کی بیعت لینے سے ہاتھ روک لیا تو انہوں نے پوچھا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے نو آدمیوں کی بیعت تو لے لی ہے اور اس ایک آدمی کی بیعت نہیں لی ۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اس نے تمیمہ (تعویذ، چھلا ، منکا یا دھاگا وغیرہ)‘‘باندھا ہوا ہے۔‘‘ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ آگے بڑھا کر اسے کاٹ دیا اور اس کے بعداس سے بیعت لی پھر ارشاد فرمایا ’’جس نے تمیمہ لٹکایا اس نے شرک کیا ۔‘‘اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 28 جادو کے ذریعہ جادو کا علاج کرنا منع ہے۔ عَنْ جَابِرْ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : سُئِلَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم عَنْ النُّشْرَۃِ فَقَالَ ((ہُوَ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ))۔ رَوَاہُ اَبُوْ دَاؤُدَ[4]
[1] صحیح سنن ابن ماجہ ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 2784 [2] صحیح سنن ابن ماجہ ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 2784 [3] سلسلۃ احادیث الصحیحۃ ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 492 [4] صحیح سنن ابی داؤد ،للالبانی ،الجزء الثانی ، رقم الحدیث 3277