کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 21
درد شقیقہ کی وجہ سے پچھنے (سوئی ، استرایا بلیڈوغیرہ سے خون نکالنا) لگوائے۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 16 عرق النساء (جوڑوں کا درد) کا علاج۔
عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ یَقُوْلُ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ ((شِفَائُ عِرْقِ النِّسَا أَلْیَۃُ شَاۃٍ اَعْرَابِیَّۃٍ تُذَابُ ثُمَّ تُجَزْأُ ثَلاَ ثَۃَ أَجْزَائٍ ثُمَّ یُشْرَبُ عَلَی الرِّیْقِ فِیْ کُلِّ یَوْمٍ جُزْئٌ )) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ [1] (صحیح)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ’’عرق النسا کا علاج جنگلی بکری کے سرین (چوتڑیا چوکلا) میں ہے۔ اسے اچھی طرح گلایا جائے پھر اس کے تین حصے کئے جائیں اور ہر روز نہار منہ ایک حصہ پیا جائے ۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 17 خون روکنے کے لئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ٹاٹ کی راکھ استعمال فرمائی۔
عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَتْ فَاطِمَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا بِنْتُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم تَغْسِلُ جُرْحَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم وَ عَلِیُّ بْنُ اَبِیْ طَالِبٍ رضي اللّٰه عنه یَسْکُبُ الْمَائَ بِالْمَجَنِّ ، فَلَمَّا رَأَٔتْ فَاطِمَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ الْمَائَ لاَ یَزِیْدُ الدَّمِ اِلاَّ کَثْرَۃً اَخَذَتْ قِطْعَۃً مِنْ حَصِیْرٍ فَاَحْرَقَتْہَا وَأَلْصَقَتْہَا فَاسْتَمْسَکِ الدَّمُ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2]
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں (اُحد کے دن) حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا زخم دھورہی تھیں اور حضرت علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ ڈھال سے زخم پر پانی ڈال رہے تھے ۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے جب دیکھا کہ پانی ڈالنے سے خون زیادہ نکل رہا ہے ، تو ٹاٹ کا ٹکڑا لے کر جلایا اور اسے زخم پر جما دیا ، تو خون بند ہوگیا۔اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ18 نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دل کے لئے عجوہ کھجور تجویز فرمائی نیز عجوہ کھجور(مدینہ منورہ میں کھجور کی ایک خاص قسم ) زہر اور جادو کا بھی علاج ہے۔
عَنْ سَعْدٍ رضي اللّٰه عنه یَقُوْلُ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ (( مَنْ تَصَبَّحَ سَبْعَ تَمَرَاتٍ عَجْوَۃً لَمْ یَضُرَّہٗ ذٰلِکَ الْیَوْم سَمٌّ وَ لاَ سِحْرٌ)) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[3]
حضرت سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص جس روز صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھائے اس روز وہ زہر اور جادو کے اثر سے محفوظ رہے گا۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
[1] صحیح سنن ابن ماجۃ ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 2788
[2] کتاب المغازی ، باب ما اصاب النبی ا من الجراح یوم احد
[3] مختصر صحیح بخاری ، للزبیدی ، رقم الحدیث 1905