کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 15
بــَابُ الْمَــــرَضِ وَالْعِــــیَادَۃِ بیماری اور بیمار پرسی کے مسائل مسئلہ 2 مریض کی عیادت نہ کرنے والے سے قیامت کے دن سوال کیاجائے گا۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((اِنَّ اللّٰہَ تَعَالٰی یَقُوْلُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ یَا ابْنَ آدَمَ مَرِضْتُ فَلَمْ تَعُدْنِیْ ، قَالَ یَا رَبِّ !کَیْفَ اَعُوْدُکَ وَ أَنْتَ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ ؟ قَالَ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ عَبْدِیْ فُلاَ نًا مَرِضَ فَلَمْ تَعُدْہُ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّکَ لَوْ عُدْتَہٗ لَوَجَدْتَنِیْ عِنْدَہٗ ، یَاابْنَ آدَمَ اَسْتَطْعَمْتُکَ فَلَمْ تُطْعِمْنِیْ ، قَالَ : یَا رَبِّ ! کَیْفَ أُطْعِمُکَ وَ أَنْتَ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ ؟ قَالَ أَمَا عَلِمْتَ اَنَّہُ اسْتَطْعَمَکَ عَبْدِیْ فُلاَنٌ فَلَمْ تُطْعِمْہٗ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّکَ لَوْ أَطْعَمْتَہٗ لَوَجَدْتَّ ذٰلِکَ عِنْدِیْ ، یَا ابْنَ آدَمَ أَسْتَسْقَیْتُکَ فَلَمْ تَسْقِنِیْ ، قَالَ : یَا رَبِّ! کَیْفَ أَسْقِیْکَ وَ أَنْتَ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ ؟ قَالَ اسْتَسْقَاکَ عَبْدِیْ فُلاَنٌ فَلَمْ تَسْقِہٖ أَمَا أَنَّکَ لَوْ سَقَیْتَہٗ وَجَدْتَّ ذٰلِکَ عِنْدِیْ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ تعالیٰ قیامت کے دن (ایک آدمی سے )سوال کرے گا ’’اے ابن آدم ! میں بیمار ہوا ، تو نے میری بیمار پرسی کیوں نہ کی؟‘‘ ابن آدم عرض کرے گا ’’اے میرے رب ! تو رب العالمین ہے ، تیری بیمار پرسی کا کیا مطلب؟‘‘ اللہ تعالیٰ فرمائے گا ’’کیا تجھے معلوم نہیں تھا کہ میرا فلاں بندہ بیمار ہے ، لیکن تو نے اس کی عیادت نہ کی، اگر تو اس کی بیمارپرسی کرتا ، تو مجھے (یعنی میری رحمت) اس بیماربندے کے پاس پاتا۔‘‘(ایک دوسرے آدمی سے سوال ہوگا) ’’اے ابن آدم ! میں نے تجھ سے کھانا مانگا ، لیکن تو نے مجھے کھانا نہ دیا؟‘‘ابن آدم عرض کرے گا ’’اے میرے رب ! تو رب العا لمین ہے ، میں تجھے کھانا کیسے کھلاتا؟‘‘ اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا ’’کیا تجھے معلوم نہیں تھا کہ میرے فلاں بندے نے تجھ سے کھانا مانگا لیکن تو نے اسے کھانا نہ کھلایا تو اسے کھانا کھلا دیتا تو اس کا ثواب مجھ سے حاصل کر لیتا۔‘‘ (ایک اور آدمی سے پوچھا جائے گا) ’’اے ابن آدم ! میں نے تجھ سے پانی طلب کیا تو نے مجھے پانی نہ پلایا ۔‘‘ ابن آدم عرض کرے گا ’’اے میرے رب ! تو رب العالمین ہے میں تجھے پانی کیسے پلاتا؟‘‘ اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا ’’میرے فلاں بندے نے تجھ سے پانی مانگا تو نے اسے پانی نہ
[1] مختصر صحیح مسلم،للالبانی، رقم الحدیث 1465