کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 14
قَـبـْــــلَ الْمَــــرَضِ
بیماری سے پہلے
مسئلہ 1 صحت کو بیماری سے پہلے اور زندگی کو موت سے پہلے غنیمت جاننا چاہئے۔
عَنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : اَخَذَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم بِمَنْکِبِیْ فَقَالَ : ((کُنْ فِی الدُّنْیَا کَأَنَّکَ غَرِیْبٌ اَوْ عَابِرُ سَبِیْلٍ )) وَ کَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا یَقُوْلُ : إِذَا أَمْسَیْتَ فَلاَ تَنْتَظِرِ الصَّبَاحَ وَ إِذَا أَصْبَحْتَ فَلاَ تَنْتَظِرِ الْمَسَائَ وَ خُذْ مِنْ صِحَّتِکَ لِمَرَضِکَ وَ مِنْ حَیَاتِکَ لِمَوْتِکَ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1]
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا کندھا پکڑا اور فرمایا ’’عبداللہ ! دنیا میں مسافر یا راہ چلنے والے کی طرح زندگی گزارو۔‘‘ چنانچہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہا کرتے تھے ’’اگر شام کرلو ، تو صبح کا انتظار نہ کرو اور اگر صبح کر لو تو شام کا انتظار نہ کر واور صحت کو بیماری سے پہلے اورزندگی کو موت سے پہلے غنیمت جانو۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((نِعْمَتَانِ مَغْبُوْنٌ فِیْہِمَا کَثِیْرٌ مِنَ النَّاسِ أَلصِّحَّۃُ وَالْفَرَاغُ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ [2]
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’صحت اور فراغت دو ایسی نعمتیں ہیں جن کے معاملے میں اکثر لوگ خسارے میں ہیں۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
[1] مختصر صحیح بخاری ،للزبیدی، رقم الحدیث 2092
[2] مختصر صحیح بخاری للزبیدی ، رقم الحدیث 2091