کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 102
نَذَرَتْ اَنْ تَحُجَّ فَلَمْ تَحُجَّ حَتّٰی مَاتَتْ أَفَاَحُجَّ عَنْہَا ؟ قَالَ ((نَعَمْ ! حُجِّیْ عَنْہَا أَرَأَیْتِ لَوْ کَانَ عَلٰی اُمِّکِ دَیْنٌ أَ کُنْتِ قَاضِیَۃً ؟ أَقْضُوْا دَیْنَ اللّٰہَ فَاللّٰہُ أَحَقُّ بِالْوَفَائِ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1]
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ قبیلہ جہینہ کی ایک عورت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا ’’میری ماں نے حج کی نذر مانی تھی، لیکن حج کرنے سے پہلے ہی فوت ہو گئی ، کیا میں اس کی طرف سے حج ادا کروں؟‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ہاں ! اس کی طرف سے حج ادا کرو (یعنی اسے ثواب مل جائے گا) اور ہاں سنو! اگر تمہاری والدہ پر قرض ہوتا ، تو کیا تم اسے ادا کرتیں؟‘‘ اس نے کہا ’’ہاں !‘‘ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ کا قرض (یعنی نذر) ادا کرو، کیونکہ اللہ زیادہ حق دار ہے کہ اس کا قرض ادا کیا جائے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
ایصال ثواب کے متعلق وہ امور جو سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں
1 میت کو ثواب پہنچانے کے لئے پہلے دن ، تیسرے دن (رسم قل) ساتویں دن، دسویں دن، چالیسویں دن، کھانے کا اہتمام کرنا۔
2 قل پر آنے والوں میں کپڑے تقسیم کرنا۔
3 میت کو ثواب پہنچانے کے لئے ہر جمعرات کھانا تقسیم کرنا۔
4 سال پورا ہونے پر کھانا تقسیم کرنا۔
5 مرنے والے کا اپنے یوم وفات پر کھانا کھلانے یا قرآن خوانی کرانے کی وصیت کرنا۔
6 اجرت یا بلا اجرت قرآن خوانی کرانا یا نفل پڑھوانا۔
7 میت کا اپنی جائیداد سے قرآن خوانی کروانے یا کوئی دوسری غیر مسنون عبادت (نوافل وغیرہ) کروانے کے لئے رقم دینے کی وصیت کرنا۔
8 میت کی طرف سے شعبان ، رجب اور رمضان میں خاص طور پر صدقہ ، خیرات کرنے یا کھانا تقسیم کرنے کا اہتمام کرنا۔
9 برسی منانا اور برسی کے موقع پر قرآن خوانی کروانا ، کھانا یا مٹھائی تقسیم کرنا۔
10 قرآن پڑھ کر ثواب مُردوں میں تقسیم کرنا
11 بسم اللہ کا قرآن پاک ختم کرنا، پانچ آیات تلاوت کرنا، چنوں پر ستر ہزار مرتبہ کلمہ پڑھنا۔
12 آیت کریمہ کی رسم (چادر بچھا کر گٹھلیوں پر سوا لاکھ مرتبہ ’’بسم اللہ‘‘یا ’’لا الہ الا اللہ‘‘ پڑھنا) ادا کرنا۔
13 میت کو ثواب پہنچانے کے لئے ختم دلانا۔
14 تدفین کے دن ہفتہ وار قبر پر جا کر صدقہ ، خیرات کرنا یا مٹھائی یا دودھ وغیرہ تقسیم کرنا۔
[1] مختصر صحیح بخاری ، للزبیدی، رقم الحدیث 896