کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 101
مسئلہ 218 میت کی طرف سے ورثاء یا کوئی اور قرض ادا کرے تو قرض ادا ہوجائے گا۔
عَنْ اَبِیْ قَتَادَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم اُتِیَ بِرَجُلٍ مِنَ الْاَنْصَارِ لِیُصَلِّیَ عَلَیْہِ، فَقَالَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم ((صَلُّوْا عَلٰی صَاحِبِکُمْ فَاِنَّ عَلَیْہِ دَیْنًا)) قَالَ اَبُوْقَتَادَۃَ ص : ہُوَ عَلَیَّ ، قَالَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم ((بِالْوَفَائِ؟)) قَالَ : بِالْوَفَائِ ، فَصَلّٰی عَلَیْہِ ۔ رَوَاہُ النِّسَائِیُّ[1] (صحیح)
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک انصاری کا جنازہ لا یا گیا تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ا س کی نماز پڑھائیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اپنے ساتھی کی نماز جنازہ خود ہی پڑھ لواس پر قرض ہے (لہٰذا میں نماز نہیں پڑھوں گا)‘‘ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ’’قرض میرے ذمہ رہا۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اپنا وعدہ وفا کروگے؟‘‘ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا ’’پورا کروں گا۔‘‘ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نماز جنازہ پڑھائی۔ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 219 میت کی طرف سے قربانی کی جائے تو اس کا ثواب میت کو پہنچ جاتا ہے۔
عَنْ عَائِشَۃَ وَ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ اِذَا اَرَادَ اَنْ یُضَحِّیَ ، اشْتَرٰی کَبَشَیْنِ عَظِیْمَیْنِ سَمِیْنَیْنِ اَقْرَنَیْنِ اَمْلَحَیْنِ مَوْجُوْئَ یْنِ فَذَبَحَ اَحَدُہُمَا عَنْ اُمَّتِہٖ ، لِمَنْ شَہِدَ لِلّٰہِ بِالتَّوْحِیْدِ ، وَ شَہِدَ لَہٗ بِالْبَلاَغِ ، وَ ذَبَحَ الْآخَرَ عَنْ مُحَمَّدٍ وَ عَنْ آلِ مُحَمَّدٍا ۔ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2] (صحیح)
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب قربانی کا ارادہ فرماتے تو دو مینڈھے خریدتے موٹے ، تازے ، سینگ والے ، چتکبرے اور خصی۔ ان میں سے ایک اپنی امت کے ہر اس آدمی کی طرف سے کرتے جو اللہ کی توحید اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی گواہی دیتا ہو اور دوسرا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ذبح فرماتے۔ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 220 مرنے والے پر حج فرض ہو یا مرنے والے نے حج کی نذر مانی ہو او راس کے ورثاء میں سے کوئی اس کی طرف سے حج کرے تو فرض یا نذر پوری ہوجاتی ہے۔
مسئلہ 221 میت کی طرف سے حج یا عمرہ کیاجائے تو ثواب میت کو پہنچ جاتا ہے۔
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ اِمْرَأَۃً مِنْ جُہَیْنَۃَ جَائَ تْ اِلَی النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم فَقَالَتْ : اِنَّ اُمِّیْ
[1] صحیح سنن االنسائی ، للالبانی ، الجزء الثالث، رقم الحدیث 1851
[2] صحیح سنن ابن ماجۃ ، للالبانی ، الجزء الثانی، رقم الحدیث 2531