کتاب: جہنم کا بیان - صفحہ 87
مَآئٌ کَالْمُہْلِ تیل کی تلچھٹ جیسا کھولتا ہوا مشروب مسئلہ 86:تیل کی تلچھٹ جیسا غلیظ،بدبودار اور کھولتا ہوا مشروب بھی جہنمیوں کوپینے کے لئے دیا جائے گا۔ ﴿ وَاِنْ یَّسْتَغِیْثُوْا یُغَاثُوْا بِمَآئٍ کَالْمُھْلِ یَشْوِیْ الْوُجُوْہَ بِئْسَ الشَّرَابُ وَ سَآئَ تْ مُرْتَفَقًا ، ﴾(29:18) ’’جہنمی پانی مانگیں گے تو ایسے پانی سے ان کی تواضع کی جائے گی جو پگھلے ہوئے تانبے جیسا ہوگا جو چہرے کو بھون ڈالے گا بدترین پینے کی چیز اور بہت ہی بری آرام گاہ۔‘‘(سورہ کہف،آیت نمبر29) وضاحت :حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ سونا پگھلایا جب وہ پانی جیسا ہوگیا اور جوش مارنے لگا تو فرما ’’مُھْلِ‘‘کی مشابہت اس میں ہے۔(ابن کثیررحمہ اللہ) مسئلہ 87: تیل کی تلچھٹ کا مشروب منہ کو لگاتے ہی جہنمی کے چہرے کو بھون ڈالے گی۔ عَنْ اَبْیْ سَعِیْدٍ رضی اللّٰہ عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ (( مَآئٌ کَالْمُھْلِ کَعَکَرِ الزَّیْتِ فَاِذَا قَرَّیَہٗ اِلٰی فِیْہِ سَقَطَتْ فَرْوَۃُ وَجْہِہٖ )) ۔ رَوَاہُ الْحَاکِم[1] (صحیح) حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’(جہنمیوں کا مشروب) پگھلے ہوئے تانبے کا پانی،تیل کی تلچھٹ جیسا ہوگاجب جہنمی (اسے پینے کے لئے)اپنے منہ کے قریب لے جائے گا تو اس کے منہ کا گوشت(جل بھن کر)گر پڑے گا۔‘‘اسے حاکم نے روایت کیا ہے۔ غَسَّاقٌ سیاہ،زہریلا،بدبودار مشروب مسئلہ 88:مذکورہ تین مشروبات کے علاوہ غساق انتہائی سیاہ رنگ کا زہریلا گندہ
[1] 4؍ 646۔ 647 (قال فی التخلیص صحیح )