کتاب: جہنم کا بیان - صفحہ 175
وَارِدُو النـَّـــارِ مُؤَقَّـتــــًا
کچھ مدت کے لئے جہنم میں جانے والے لوگ[1]
مسئلہ 257: زکاۃ ادا نہ کرنے والے جہنم میں جائیں گے۔
﴿ وَ الَّذِیْنَ یَکْنِزُوْنَ الذَّھَبَ وَالْفِضَّۃَ وَ لاَ یُنْفِقُوْنَھَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَبَشِّرْھُمْ بِعَذَابٍ اَلَیْمٍ ، یَّوْمَ یُحْمٰی عَلَیْھَا فِیْ نَارِ جَھَنَّمَ فَتُکْوٰی بِھَا جِبَاھُھُمْ وَ جُنُوْبُھُمْ وَ ظُھُوْرُھُمْ ھٰذَا مَا کَنَزْتُمْ لِاَنْفُسِکُمْ فَذُوْقُوْا مَا کُنْتُمْ تَکْنِزُوْنَ،﴾(35۔34:9)
’’جو لوگ سونا چاندی جمع کرتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری سنا دو ایک روز آئے گا کہ اسی سونے چاندی پر جہنم کی آگ دہکائی جائے گی اور پھر اس سے ان لوگوں کی پیشانیوں پہلوؤں کو داغا جائے گا اور کہا جائے گا یہ ہے وہ خزانہ جو تم نے اپنے لئے جمع کیا اب اپنی جمع کی ہوئی دولت کا مزہ چکھو۔‘‘(سورہ توبہ ،آیت 35۔34)
مسئلہ 258: مومن کو جان بوجھ کر قتل کرنے والا طویل مدت کے لئے جہنم میں جائے گا۔
﴿ وَ مَنْ یَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآوُہٗ جَھَنَّمُ خَالِدًا فِیْھَا وَ غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ لَعَنَہٗ وَ اَعَدَّ لَہٗ عَذَابًا عَظِیْمًا،﴾ (93:4)
’’جس نے کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کیا اس کی سزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اس پر اللہ کا عذاب اور اس کی لعنت ہے اور اللہ نے اس کے لیے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے۔‘‘(سورہ نساء،آیت 93)
عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ وَ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھُمَا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالُوْا (( لَوْ اَنَّ اَھْلَ
[1] بعض مسلمان کبیرہ گناہوں کی وجہ سے جہنم میں جائیں گے اور اپنے اپنے گناہوں کی نوعیت کے مطابق جہنم میں اپنی سزا بھگتنے کے بعد اللہ کے فضل و کرم سے نکالے جائیں گے۔ واللہ اعلم بالصواب !