کتاب: جہنم کا بیان - صفحہ 17
حاصل ہوں یا چوری ڈاکے سے ۔ چنانچہ قرآن مجید میں کفار کو بعض جگہ جہنم کی وعید کے ساتھ ساتھ’ ’خوب کھانے پینے اور مزے کرنے ‘‘کا طعنہ بھی دیا گیا ہے ۔ سورہ حجر میں ارشاد مبارک ہے :
﴿ذَرْھُمْ یَاْکُلُوْا وَ یَتَمَتَّعُوْا وَ یُلْھِھِمُ الْاَمَلُ فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ ،﴾(3:15)
’’چھوڑ دو انہیں (حلال یا حرام)کھائیں اور خوب مزے کریں اور جھوٹی امیدیں انہیں غافل کئے رکھیں عنقریب انہیں (ان کے اعمال کا)انجام معلوم ہوجائے گا۔‘‘( آیت نمبر3)
سورہ مرسلات میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ کُلُوْا وَ تَمَتَّعُوْا قَلِیْلاً اِنَّکُمْ مُّجْرِمُوْنَ ،﴾(46:77)
’’(اپنی اس مختصر زندگی کے)چند دن کھاؤ اور خوب مزے کرو،بے شک تم لوگ مجرم ہو۔‘‘( آیت نمبر46)
ایک اور جگہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ وَالَّذِیْنَ کَفَرُوْایَتَمَتَّعُوْنَ وَ یَاْکُلُوْنَ کَمَا تَاْکُلُ الْاَنْعَامُ وَ النَّارُ مَثْوًی لَّھُمْ ﴾ (12:47)
’’جن لوگوں نے کفر کیا ہے وہ خوب مزے کررہے ہیں اور جانوروں کی طرح کھا پی رہے ہیں (اچھا،خوب کھائیں اورپئیں)ان کاآخری ٹھکانا تو جہنم ہی ہے۔‘‘(سورہ محمد،آیت نمبر12)
چنانچہ شکم اور شہوت کا یہ بندہ دنیا میں اچھے سے اچھے کھانوں اور عمدہ سے عمدہ پینوں کے مزے لے کر جب اپنے خالق اور مالک کے حضور پیش ہوگا تو کفر کے بدلے جہنم کی آگ اور’ ’لذیذ‘‘کھانوں کے بدلے میں تھوہر،کانٹے دار گھاس کھولتے پانی،غلیظ اور گندے خون اور پیپ سے اس کی تواضع کی جائے گی۔ واللہ اعلم بالصواب!
یاد رہے کہ کافروں کے لئے تو ابدی جہنم اور اس کے دوسرے عذاب ہیں ہی،حلال و حرام میں امتیاز نہ کرنے والے مسلمانوں کے لئے بھی جہنم اور اس کے ماکولات و مشروبات کا عذاب کتاب و سنت سے ثابت ہے۔ یتیم کا مال کھانے والے کے لئے تو واضح طور پر قرآن مجید کی یہ آیت موجود ہے:
﴿اِنَّ الَّذِیْنَ یَاْکُلُوْنَ اَمْوَالُ الْیَتٰمٰی ظُلْمًا اِنَّمَا یَاْکُلُوْنَ فِیْ بُطُوْنِھِمْ نَارًا وَ سَیَصْلَوْنَ