کتاب: جہنم کا بیان - صفحہ 15
میں انہیں بعض دوسری سزائیں بھی دی جاتی ہیں اسی طرح جہنم کی اصل شناخت تو آگ ہی ہے لیکن کافروں اور مشرکوں کے گناہوں کے مطابق انہیں بہت سے دوسرے عذاب بھی دیئے جائیں گے ان تمام عذابوں کی تفصیل آپ کو آئندہ ابواب میں ملے گی۔ ان میں سے بعض کا تذکرہ یہاں بھی کیا جارہاہے :
1۔زہریلے بدبودار ماکولات اور کھولتے گرم مشروبات کا عذاب :
کھانے پینے کے معاملے میں انسان کس قدر نازک مزاج واقع ہوا ہے اس کا اندازہ ہر انسان اپنی ذات سے لگا سکتاہے جو چیز گلی سڑی ہو یا باسی ہو یا انسان کے مزاج کے مطابق نہ ہو اسے انسان چھونا تک گوارا نہیں کرتا۔ بعض حضرات کھانے میں نمک مرچ کی معمولی سی کمی بیشی تک گوارا نہیں کرتے ۔لذت دہن کے علاوہ کھانے پینے کی اشیاء کا براہ راست انسان کی صحت کے ساتھ بڑا گہرا تعلق ہے اس لئے ترقی یافتہ ممالک میں کھانے پینے کی چیزوں کے بارے میں بہت احتیاط برتی جاتی ہے۔ لذت دہن کی خاطر حضرت انسان نے کیسے کیسے عجیب و غریب ماکولات اور مشروبات تیار کرلئے ہیں ۔بلا مبالغہ ان ساری اقسام کا شمار بھی ممکن نہیں۔دنیامیں اس قدر لذت دہن سے شادکام ہونے والا انسان جب اگلی دنیا میں اپنے اعمال کا امتحان دینے کے لئے اٹھے گا تو سب سے پہلے اسے جس چیز سے واسطہ پڑے گا وہ پیاس کی شدت ہو گی۔
سید الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنے حوض مبارک پر(جنت میں داخل ہونے سے پہلے میدان حشر میں) جلوہ فرما ہوں گے جہاں اپنے دست مبارک سے اہل ایمان کی پیاس بجھائیں گے کافر اورمشرک بھی اپنی پیاس بجھانے کے لئے حوض کی طرف آئیں گے لیکن اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم انہیں دور ہٹا دیں گے۔ ( ابن ماجہ)اہل بدعت بھی پانی پینے کے لئے حوض کی طرف آنے کی کوشش کریں گے لیکن انہیں بھی دور کردیاجائے گا۔(بخاری)کافر ،مشرک اور بدعتی لوگ حشر کا طویل عرصہ پیاس کی شدت میں ہی گزاریں گے اور پھر اسی حالت میں جہنم میں داخل کردیئے جائیں گے۔ (سورہ مریم ،آیت نمبر86)جہنم میں جانے کے بعد جب یہ لوگ کھانا طلب کریں گے تو انہیں تھوہر کا درخت اور کانٹے دار گھاس دیا جائے گا۔جہنمی بادل نخواستہ ایک ایک لقمہ کرکے حلق میں اتاریں گے جس سے ان کی بھوک تو نہ مٹے گی البتہ ان کے عذاب