کتاب: جہنم کا بیان - صفحہ 11
3۔جہنم کو میدان حشر میں لانے کے لئے چار ارب نوے کروڑ فرشتے مقرر ہوں گے۔( مسلم)
4۔جہنم کا سب سے ہلکا عذاب آگ کے دو جوتے پہننے کا ہوگا جس سے جہنمی کا دماغ کھولنے لگے گا۔ (مسلم)
5۔جہنمی کی ایک داڑھ (بڑا دانت(احد پہاڑ سے بھی بڑی ہوگی ۔(مسلم)
6۔جہنمی کے دونوں کندھوں کے درمیان تیز رو سوار کی تین دن کی مسافت کا فاصلہ ہوگا۔( مسلم)
7۔جہنمی کے جسم کی کھال بیالیس(42)ہاتھ 63(فٹ)موٹی ہوگی۔( ترمذی)
8۔دنیا میں تکبر کرنے والوں کو چیونٹیوں کے برابر جسم دیا جائے گا۔( ترمذی)
9۔جہنمی اس قدر آنسو بہائیں گے کہ ان میں کشتیاں چلائی جاسکیں گی۔( مستدرک حاکم)
10۔جہنمیوں کو دیئے جانے والے کھانے (تھوہر)کا ایک ٹکڑا دنیا میں گرا دیا جائے تو ساری دنیا کے جانداروں کے اسباب معیشت برباد کر دے۔ (احمد،نسائی،ترمذی،ابن ماجہ)
11۔جہنمیوں کو پلائے جانے والے مشروب کا ایک ڈول)چند لٹر)دنیا میں ڈال دیا جائے تو ساری دنیا کی مخلوق کو بدبو میں مبتلا کردے۔(ابو یعلیٰ)
12۔جہنمیوں کے سر پر اس قدر کھولتا ہوا گرم پانی ڈالا جائے گا کہ وہ سر میں چھید کرکے پیٹ میں پہنچے گا اور پیٹ میں جو کچھ ہو گا اسے کاٹ ڈالے گا اور یہ سب کچھ(پیٹھ سے نکل کر)قدموں میں آگرے گا (احمد)
13۔کافر کو جہنم میں اس قدر سختی سے ٹھونسا جائے گا جس طرح نیزے کی انی دستے میں سختی سے گاڑی جاتی ہے۔ ( شرح السنہ)
14۔جہنم کی آگ شدید سیاہ رنگ کی ہے۔ (جس میں ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہیں دےگا) (مالک)
15۔جہنمیوں کو آگ کے پہاڑ ’’صعود‘‘پر چڑھنے میں ستر سال لگیں گے اترے گا تو پھر اسے چڑھنے کا حکم دیا جائے گا۔(ابو یعلیٰ)
16۔جہنمیوں کو مارنے کے لئے لوہے کے گرز اتنے وزنی ہوں گے کہ انسان اور جن مل کر بھی اسے اٹھانا چاہیں تو نہیں اٹھا سکتے۔( ابو یعلیٰ)