کتاب: جہنم کا بیان - صفحہ 10
(سورہ انبیاء ،آیت نمبر100)
8۔جہنمیوں کو تھوہر کا زہریلا کانٹے دار اور بدبودار درخت کھانے کے لئے دیا جائے گا۔(سورہ دخان، آیت نمبر43)
9۔جہنمیوں کے زخموں سے بہنے والا خون اور پیپ نیز کھولتا ہوا پانی جہنمیوں کو پینے کے لئے دیا جائے گا۔(سورہ ابراہیم،آیت نمبر17۔16)
10۔جہنمیوں کو آگ کا لباس پہنایا جائےگا(سورہ حج،آیت نمبر20)
11۔جہنمیوں کے ہاتھ اور پاؤں زنجیروں سے باندھ دیئے جائیں گے اور آگ کے شعلے ان کے چہروں پر برسائے جائیں گے۔(سورہ ابراہیم ،آیت نمبر 50۔49)
12۔جہنمیوں کے لئے آگ کا اوڑھنا اور آگ کا بچھونا ہوگا۔ (سورہ اعراف،آیت نمبر41)
13۔جہنمیوں کے لئے آگ کی چھتریاں اور آگ کے فرش ہوں گے۔(سورہ زمر،آیت نمبر 16)
14۔جہنمیوں کے لئے آگ کی قناتیں ہوں گی۔( سورہ کہف،آیت نمبر 29)
15۔جہنمیوں کی گردنوں میں (آگ کے )بھاری طوق ڈالے جائیں گے۔(سورہ حاقہ،آیت نمبر 30)
16۔جہنمیوں کے پاؤں میں بھاری بیڑیاں ڈالی جائیں گی۔(سورہ مزمل ،آیت نمبر )12
17۔جہنمیوں کو سخت زہریلی گرم ہوا اور سخت زہریلے گرم دھویں کا عذاب بھی دیا جائے گا۔(سورہ واقعہ، آیت نمبر 44۔41)
18۔جہنم میں جہنمیوں کو منہ کے بل گھسیٹا جائے گا۔(سورہ قمر،آیت نمبر48 )
19۔جہنمیوں کو آگ کے پہاڑ’’صعود‘‘پر چڑھنے کا عذاب دیا جائے گا۔(سورہ مدثر،آیت نمبر 17)
20۔جہنمیوں کو لوہے کے گرزوں اور ہتھوڑوں سے مارا جائے گا۔( سورہ حج،آیت نمبر 19)
یاد رہے کہ مذکورہ آیات کے حوالہ سے قرآنی آیات کا ترجمہ نہیں بلکہ مفہوم دیا گیا ہے۔
قرآنی آیات کے بعد اب احادیث مبارکہ میں دی گئی بعض تفصیلات ملاحظہ ہوں:
1۔جہنم میں گرایا گیا پتھر ستر سال بعد جہنم کی تہ میں پہنچتا ہے۔( مسلم)
2۔جہنم کے ایک احاطہ کی دو دیواروں کے درمیان چالیس سال کی مسافت کا فاصلہ ہے۔( ابو یعلیٰ)