کتاب: جہیز جوڑے کی رسم - صفحہ 6
2 مفتیانِ شریعت جہیز کی شرعی حیثیت کے بارے میں فتاویٰ جاری کریں جنہیں تمام موجودہ ذرائع ابلاغ(Media) کے ذریعے عوام تک پہنچایا جائے۔
3اہلِ دانش(Scholars) اورمصلحین( Reformers) کواپنی تحریرو تقریر میں جہیز کے نقصانات کو اپنا موضوع بنانا چاہیئے۔
4ذرائع ابلاغ(Media) سے متعلقہ لوگ اپنا رول ادا کریں اور جہیز کی قانونی وشرعی حیثیت لوگوں کو بتائیں بلکہ اسکے خلاف لوگوں کی ذہن سازی اور رائے عامہ کو ہموار کریں۔
5 اس کام میں سکولز کالجز اور دیگر تعلیمی اداروں کے ماہرین ِتعلیم تعلیمی نصاب میں مناسب مواد شامل کرکے بڑا حصّہ ڈال سکتے ہیں اور اساتذہ اپنے طلباء وطالبات کو اسی نہج پر تیار کریں تو یہ مرحلہ بہت آسان ہوسکتا ہے۔
6 دینی تعلیمات کے ساتھ ساتھ ملکی وقومی سطح پر جہیز کے مطالبے کو قانونی طور پر جرم قرار دیا جائے اور اسے فروغ دینے یا جہیز لینے اور دینے والوں کو مجرموں کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور ان پر سزانافذ کی جائے۔کچھ لوگوں پر سزا نافذ کردی گئی تو وہ دوسروں کیلئے باعثِ عبرت ہوجائے گی اور ڈنڈے کے سامنے تو بگڑے مزاج شہزادوں کی جبینیں بھی جھک جایا کرتی ہیں:
اِنَّ اللّٰہَ یَزَعُ بِالسُّلْطَانِ،مَایَزْعُ بِالْقُرْآنِ
و السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہٗ
الخبر ۔المحکمۃ الکبری ابو سلمان / محمد منیر قمر نواب الدین
۲۷/۶/ ۱۴۲۸ھ ترجمان سپریم کورٹ الخبر وداعیہ متعاون بمراکز الدعوۃ
۱۲/۶/۲۰۰۷ء و الارشاد بالدمام والظہران والخبر ( سعودی عرب )