کتاب: جہیز جوڑے کی رسم - صفحہ 15
ورزی ہے۔ اگر عورت نافرمانی کرے تو اللہ تعالیٰ حکم دیتا ہے:
{فَعِظُوْہُنَّ وَاہْجُرُوْہُنَّ فِی الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوْہُنَّ} (سورۃ النسآء:۳۴)
’’زبانی نصیحت کرو اوران عورتوں کو اپنے بستروں سے جدا کردو اورانہیں مارو۔‘‘
اب یہ سمجھنے کے لئے زیادہ غور وفکر کرنے کی ضرورت نہیں کہ ایک زرخرید شوہر کے لئے اس حکمِ الٰہی پر عمل کرنا ممکن نہیں ہوسکتا۔ اس حکم کے برعکس وہ عورت جو اپنے شوہر کو جہیز جوڑے کا پیسہ دیکرخریدتی ہے۔ اگر چاہے تووہ اس غلام( شوہر) کو اپنے بستر سے الگ کر سکتی ہے اور اگر وہ شوہر اس عورت کی جائز نا جائز خواہشات پوری کرنے میں ’’نافرمانی‘‘ کرے تووہ اس شوہر پربگڑبھی سکتی ہے۔
یہی سب کچھ واضح کرنے کے لئے اس چھوٹی سی کتاب کو قرآن وحدیث کی بنیاد پر ترتیب دینے کی میں نے کمزور اور ناقص کوشش کی ہے‘ اس امید پر کہ ہمارے موحد مسلم حضرات خاص کر مائیں بہنیں زیادہ التفات وتوجہ کریں گی اور بفضلہ تعالیٰ ان کو خاطر خواہ فائدہ پہنچے گااور ایک بہترین و خوشگوار اسلامی معاشرے کی تشکیل میں ہماری کوششوں کو اللہ تعالیٰ ہم سب کے لئے آخرت کا توشہ بنادے گا۔میں اپنے دینی بھائیوں اور بہنوں سے التجاء کرتا ہوں کہ اگر انہیں میری کوتاہ فہم وفراست کی بنا پر کتاب میں کہیں لغزش نظر آجائے تو اس سے صرفِ نظر کرتے ہوئے حق کی بنیاد پر اپنے خیالات اور زریں مشوروں سے نوازیں توعین نوازش ہوگی۔تمام ترتوقعات،امیدیں اورآرزوئیں اسی وقت پوری ہوسکتی ہیں جب ہم جو کچھ پڑھیں یا سیکھیں مقصد صرف عمل ہو۔ اگر صرف ٹائم پاس یا جنرل نالج کی خاطر کتابوں کی ورق گردانی کریں گے تو اس سے کچھ بھی عملی فائدہ کی امید نہیں رکھی جاسکتی ۔