کتاب: جہیز جوڑے کی رسم - صفحہ 10
’’والدین اور رشتہ دار وں کے ترکہ میں مرد اور عورت دونوں کا حصہ ہے خواہ وہ مال کم ہو یا زیادہ اس میں ہر ایک کا حصہ مقرر ہے‘‘ جہاں تک حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا تعلق ہے کسی بھی صورت میں لڑکیوں کو نظر انداز نہیں کیا گیا۔ضرورت اس بات کی بھی ہے کہ ہم جہاں جہیز جوڑے کے خلاف ہیں وہیں پر لڑکیوں کی میراث کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا جائے اور اُنہیں اُن کا حق دلایا جائے اور جب لوگ شریعتِ اسلامیہ کے قانون پر عمل کرنے لگیں گے تو جہیز کی لعنت خود بخود ختم ہوجائے گی۔ان شآء اللہ۔ لہٰذا اس کتاب کے مؤلف کو ہمارا پرخلوص مشورہ ہے کہ آئندہ میراث اور لڑکی والوں کے بے جا ڈیمانڈز کے عنوان پر بھی قلم اُٹھائیں تاکہ توازن قائم رہے۔اللہ نیک عمل کی توفیق دے۔ ؎ خدا سے مانگ جو کچھ مانگناہے تجھے اے بندے! یہی وہ در ہے جہاں آبرو نہیں جاتی (شیخ)عبدالعلیم عبدالرحیم فانی سابق مبلغ ومترجم اسلامک دعوۃ سنٹر الخبر،الدمام،الجبیل (سعودی عرب) وخادم مرکز طوبیٰ الاسلامی۔ وارنگل اندھرا پردیش(الہند)