کتاب: جادو کا علاج قرآن وسنت کی روشنی میں - صفحہ 82
نہیں پا سکتا، فرمانِ الٰہی ہے:
﴿وَلَنْ یَّجْعَلَ اللّٰہَ لِلْکَافِرِیْنَ عَلیَ الْمُؤْمِنِیْنَ سَبِیْلًا﴾
’’اور اللہ تعالیٰ کافروں کوایمان والوں پر غلبہ ہر گز نہ دے گا۔‘‘ [ النساء:۱۴۱ ]
جن: میں توبہ کرتا ہوں اور اس عورت کو چھوڑ دینے کا پختہ عہد کرتا ہوں ، اور دوبارہ اس کے پاس کبھی نہیں آؤں گا۔
اس طرح اس عورت کو اللہ تعالیٰ نے شفا دی، اس پر میں اللہ کا شکرگزار ہوں ، کچھ عرصہ بعد اس کا خاوند میرے پاس آیا اور اس نے خوشخبری دی کہ اب اس کی بیوی خیریت سے ہے۔
تیسرا نمونہ:ایک عورت کا خاوند میرے پاس آیا اور کہنے لگا:وہ مجھ سے نفرت کرتی ہے اور میرے ساتھ نہیں رہنا چاہتی، اور یہ ناپسندیدگی بغیر اسباب کے اچانک آگئی ہے، جبکہ میں اس سے محبت کرتا ہوں ، میں نے اس کے خاوند کے سامنے اس پر قرآن مجید کو پڑھا تو اس پر مرگی کا دورہ پڑ گیا اور اس میں جو جن تھا اس کے ساتھ میری یہ گفتگو ہوئی:
٭ کیا تم مسلمان ہو؟
جن: جی ہاں ، میں مسلمان ہوں ۔
٭ اس عورت میں تم کیوں داخل ہوئے؟
جن: میں جادو کے ذریعے اس میں داخل ہوا تھا جو فلاں عورت نے اس پر کیا تھا ،اور اسے اس نے خوشبو کی شیشی میں بند کردیا تھا، اس میں داخل ہونے کے لئے مجھے ایک عرصے تک اس کا پیچھا کرنا پڑا، ایک دن ایک چور اس کے گھر کی چھت پر چڑھ گیا تھا تو یہ گھبرا گئی تھی، اور یہی وہ وقت تھا جب میں اس میں داخل ہوگیا۔
یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ جادوگر جب کسی پر جادو کرنا چاہتا ہے تو ایک جن اس کی طرف روانہ کرتا ہے ،یہ جن فوراً اس میں داخل نہیں ہوسکتا بلکہ اس کے لئے وہ مناسب مواقع کو تلاش کرتا ہے جو درج ذیل ہیں:
(۱) شدید خوف (۲) شدیدغصہ
(۳) شدید غفلت (۴) شہوت میں مشغول ہونا
چنانچہ جس شخص پر جادو کرنا مقصود ہوتا ہے، وہ جب ان چار حالتوں میں سے کسی ایک حالت میں