کتاب: جادو کا علاج قرآن وسنت کی روشنی میں - صفحہ 81
اور اس سے ہاتھ ملاؤں ، خاوند نے اس کی اجازت دی، جن عورت سے نکل گیا، اور عورت نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا اور جن سے مصافحہ کیا۔
میں نے اس کے خاوند کو بتایا کہ تم نے جن کو مصافحہ کرنے کی اجازت دے کر غلطی کی ہے، کیونکہ ایسا کرنا حرام ہے، اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غیر محرم کے ساتھ ہاتھ ملانے سے منع فرمایا ہے۔
ابھی ایک ہفتہ ہی گزرا تھا کہ وہ عورت پھر بیمار پڑ گئی، اس کا خاوند اسے لے کر میرے پاس آگیا، اور ابھی میں نے "اَعوذ باللّٰه من الشیطان الرجیم" ہی پڑھا تھا کہ اسے مرگی کا دورہ پڑ گیا، اور جن کے ساتھ میری گفتگو کچھ یوں ہوئی:
٭ اے جھوٹے! تم کیوں دوبارہ آگئے ہو؟
جن: میں آپ کو ہر بات بتاؤں گا بشرطیکہ آپ نے مجھے مارنا نہیں ۔
٭ بتاؤ۔
جن: ہاں ، واقعی میں نے ان سے جھوٹ بولا تھا، اور میں نے ہی تکیے میں وہ کاغذ رکھے تھے تاکہ وہ میری بات مان لیں ۔
٭ تو تم نے ان سے دھوکہ کیا ہے؟
جن: میں کیا کروں ، مجھے تو اس کے جسم کے ساتھ قید کردیا گیاہے۔
٭ کیا تم مسلمان ہو؟
جن: جی ہاں
٭ کسی مسلمان کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ جادوگر کے ساتھ کام کرے، یہ حرام ہے اور کبیرہ گناہوں میں سے ہے، کیا تمہیں جنت نہیں چاہئے؟
جن: جی ہاں ، مجھے جنت چاہئے۔
٭ تب جادو گر کو چھوڑ دو، اور مؤمن جنوں کے ساتھ رہ کر اللہ کی عبادت کرو، کیونکہ جادو گر کا راستہ دنیا میں تجھے بدبخت بنا دے گا اور آخرت میں جہنم میں لے جائے گا۔
جن: لیکن یہ کیسے ہوسکتا ہے، وہ تو مجھے قابو کئے ہوئے ہے؟
٭ اس نے تمہیں اس لئے قابو کر رکھا ہے کہ تم گناہ کرتے ہو، اور اگر تم سچی توبہ کر لو تو وہ کبھی تم پر قابو