کتاب: جادو کا علاج قرآن وسنت کی روشنی میں - صفحہ 80
جن یہ سن کر رونے لگا، اور کہا:میں جب چلا جاؤں تو اس عورت سے میری طرف سے گزارش کرنا کہ وہ مجھے معاف کردے، پھر وہ واپس نہ آنے کا وعدہ کرکے نکل گیا، اس کے بعد میں نے پانی منگوایا، اس پر قرآنی آیات کو پڑھا اور خاوند کو یہ کہہ کر دے دیا کہ اسے گھر کے صحن میں انڈیل دے، اس طرح اس عورت کو شفا نصیب ہوئی۔ اور کچھ مدت کے بعد خاوند نے مجھے خبر دی کہ اب اس کی بیوی ٹھیک ہے … ایسا یقینا اللہ کے فضل سے ہوا، ا س میں میرا کوئی کمال نہیں ۔ دوسرا نمونہ:میرے پاس ایک شخص آیا اور اس نے بتایا: جب سے میری شادی ہوئی ہے، میری بیوی سے میرے شدید اختلافات ہیں ، وہ مجھے انتہائی ناپسند کرتی ہے، میرا ایک لفظ بھی برداشت نہیں کرتی اور مجھ سے الگ ہوناچاہتی ہے ، میں جب تک گھر میں نہیں رہتا وہ راحت محسوس کرتی ہے، لیکن جونہی گھر میں داخل ہوتا ہوں تو اس کا جسم گویا غضب کی آگ میں بھڑک اٹھتا ہے۔ میں نے اس کی بیوی پر دم کیا، دم کے دوران اس کے ہاتھ پاؤں سن ہوگئے، اسے گھٹن اور سردرد محسوس ہونے لگا، البتہ اس پر مرگی کا دورہ نہ پڑا، میں نے اسے چند سورتیں کیسٹوں میں ریکارڈ کرکے دے دیں اور اسے ۴۵ دن تک انہیں روزانہ سننے کا حکم دیا اور یہ کہ اس کے بعد وہ دوبارہ میرے پاس آئیں ۔ اس مدت کے گزرنے کے بعد اس کا خاوند دوبارہ آیا، اور آتے ہی کہنے لگا:ایک عجیب و غریب واقعہ رونما ہوا ہے۔ میں نے کہا:خیر تو ہے… کیا ہوا؟ اس نے بتایا:جب ۴۵ دن کی مدت گزر گئی اور ہم دونوں نے آپ کے پاس آنے کا پختہ ارادہ کرلیا، تو میری بیوی پر مرگی کا دورہ پڑ گیا اور اس کی زبان سے جن بولنے لگا، اور اس نے بتایا کہ میں تمہیں ہر بات بتانے کے لئے تیار ہوں بشرطیکہ مجھے شیخ (صاحب ِکتاب) کے پاس نہ لے جاؤ، میں جادو کے ذریعے اس عورت میں داخل ہوا تھا اور اگر آپ کو میری بات پر یقین نہ آرہا ہو تو یہ تکیہ لے کر آؤ، چنانچہ وہ تکیہ کھولا گیا تو اس میں چند کاغذ موجود تھے جن پر جادو کے اَلفاظ و حروف لکھے گئے تھے، پھر اس نے کہا:ان کاغذات کو جلا دو، اب اس پر کیا گیا جادوبے اثر ہوگیا ہے اور میں بھی اس عورت سے نکل کر جارہا ہوں ، اور دوبارہ کبھی بھی اس کے پاس نہیں آؤں گا بشرطیکہ میں اس سے نکلنے کے بعد اس عورت کے سامنے آؤں