کتاب: جادو کا علاج قرآن وسنت کی روشنی میں - صفحہ 73
دیں ، اور اگر وہ مسلمان ہو تو اسے بتائیں کہ وہ جو کام کر رہا ہے، اسلام اسے درست قرار نہیں دیتا، اور جادوگر کی باتوں پر عمل کرنا شریعت کی خلاف ورزی ہے۔ اُس سے جادو کی جگہ کے متعلق سوال کریں کہ اس نے کہاں جادو کر رکھا ہے؟ اگر وہ کوئی جگہ بتا دے تو فوراً کسی کو بھیج کر اسے وہاں سے نکلوا دیں ۔ اور یہ بات یاد رکھیں کہ جن اکثر و بیشتر جھوٹ بولتے ہیں ، ان میں سچ بولنے والے کم ہی ہوتے ہیں ۔ اس سے پوچھیں کہ وہ اس مریض پر جادو کرنے والا اکیلا ہے یا اس کے ساتھ کچھ اور جن بھی ہیں ؟ اگر کوئی او رجن بھی اس کا شریک ہو تو اس جن سے مطالبہ کریں کہ وہ اپنے شریک کو بھی لے کر آئے، اگر وہ اسے لے آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی سمجھائیں ۔ اگر جن یہ کہے کہ فلاں آدمی جادوگر کے پاس گیا تھا اور اس نے اس سے مطالبہ کیاتھا کہ وہ اس مریض پر جادو کردے، تو اس بات کومت تسلیم کریں کیونکہ ا س کا مقصد صرف یہ ہوتا ہے کہ وہ لوگوں کے درمیان دشمنی پیدا کردے، اور اس لئے بھی کہ اس کی گواہی مردود اور ناقابل قبول ہے کیونکہ وہ فاسق و فاجر ہے اور جادوگر کا خدمت گار ہے،فرمانِ الٰہی ہے: ﴿یَا اَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اِنْ جَائَ کُمْ فَاسِقٌ بِنَبَأٍ فَتَبَیَّنُوْا﴾ [ الحجرات، ۶] ’’اے ایمان والو! اگر تمہارے پاس کوئی فاسق کوئی خبر لے کر آئے تو اسکے متعلق تحقیق کر لیا کرو۔‘‘ اگر جن جادو کی جگہ کے بارے میں بتا دے اور آپ نے وہاں سے اُس چیز کو منگوا لیا ہو جس میں جادوگر نے جادو کر رکھا ہے تو اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم یک برتن میں پانی لے لیں اور اسے اپنے منہ سے قریب کرکے اس پر یہ آیات پڑھیں: ٭ سورۃ الاعراف کی آیات ۱۱۷ تا ۱۲۲ ٭ سورۂیونس کی آیات ۸۱ تا ۸۲ ٭ سورۂ طہٰ کی آیت نمبر ۶۹ پھر اس جادو کو چاہے وہ کاغذ پر ہو یا مٹی پر ، یا کسی اور چیز پر ہو، اس پانی میں پگھلا دیں اور اس کے بعد اسے لوگوں کے عام راستوں سے ہٹ کر کہیں دور اُنڈیل دیں ۔ اور اگر جن یہ کہے کہ مریض کو جادو پلا دیا گیا تھا تو آپ مریض سے سوال کریں کہ کیا اسے معدے میں درد محسوس ہوتا رہا ہے؟ اگر اس کا جواب ہاں میں ہو تو جان لیں کہ جن سچا ہے ورنہ یقین کرلیں کہ وہ جھوٹا ہے۔ اگر اس کی بات سچی ہو تو آپ جن سے