کتاب: جادو کا علاج قرآن وسنت کی روشنی میں - صفحہ 52
چھوڑ دیتے ہیں کہ ان کو اولاد کی نعمت عطا ہو۔ مجھے یاد ہے کہ میں نے ایک خاتون کا علاج کیا جس پر جادو کیا گیا تھا، میں نے اس پر جب قرآنِ مجید کو پڑھا تو جن ‘خاتون کی زبان سے بولا:میں اس سے نہیں نکل سکتا۔ کیوں ؟…کیونکہ مجھے ڈر ہے کہ جادوگر مجھے قتل کردے گا۔ تم کسی ایسی جگہ پر چلے جانا جہاں جادوگر تمہارا پتہ نہ چلا سکے! وہ میرے پیچھے دوسرے جنوں کو بھیج کر مجھے پکڑوالے گا۔ اگر تم اسلام قبول کر لو اور سچے دل سے توبہ کر لو تو میں تمہیں ایسی قرآنی آیات سکھلا دوں گا جو تمہیں کافر جنات کے شر سے بچا لیں گی۔ نہیں ، میں ہرگز اسلام قبول نہیں کروں گا اور عیسائی ہی رہوں گا۔ چلو خیر، دین میں جبر نہیں ہے، البتہ اس عورت سے تمہارا نکل جانا ضروری ہے! میں ہرگز نہیں نکلوں گا۔ میں تمہیں نکال دینے کی طاقت رکھتا ہوں (اللہ کی مدد سے) ، ابھی میں قرآن پڑھوں گا اور تم جل جاؤ گے۔ پھر میں نے اسے شدید مارا، اور آخر کار کہنے لگا:میں نکل جاؤں گا !! اوراس طرح وہ الحمدللہ اس خاتون سے نکل کر چلا گیا۔ اور یہ بات یقینی ہے کہ جادوگر جس قدر زیادہ کفریہ کام کرے گا جن اتنا زیادہ اس کے اَحکامات کو مانیں گے اور بڑی تیزی کے ساتھ ان پر عمل کریں گے ،اور وہ جتنا کفریہ کاموں کے قریب کم جائے گا، جنات اس کی باتوں پر اتنا ہی کم عمل کریں گے۔ جادوگر جنوں کو کیسے حاضر کرتا ہے؟ اس کے بہت سارے طریقے ہیں اور ہر ایک میں شرک یا واضح کفر موجود ہوتا ہے، میں یہاں آٹھ طریقے ذکر کروں گا او رہر طریقے میں جس طرح سے کفر و شرک موجود ہوتا ہے، اس کی وضاحت