کتاب: جادو کا علاج قرآن وسنت کی روشنی میں - صفحہ 24
رجوع کر لیا ہے۔ (۲) سابقہ ایڈیشنوں میں اَذکار وغیرہ کے جو عدد میں نے اپنے طور پر لکھے تھے، انہیں میں نے حذف کردیا ہے اور ان سے میں رجوع کرچکا ہوں ۔ (۳) جادو کے موضوع پر چند دیگر رسالے اور کتب ابھی کچھ عرصہ پہلے مارکیٹ میں آئی ہیں ، جن میں ہر چھوٹی بڑی اور صحیح او رغلط چیز کو جمع کیا گیا ہے۔ بلکہ کچھ کتابیں ایسی بھی آئی ہیں جن میں زہر قاتل پایا جاتا ہے، مثال کے طور پر ایک کتاب میں بندشِ جماع کا علاج یوں لکھا گیا ہے کہ فلاں آیات کو ناف کے نیچے لکھ لیں ، پھر جماع کریں ، اس سے بندشِ جماع کا جادو ٹوٹ جائے گا، پھر حمام میں جانے سے پہلے ان آیات کو مٹا ڈالیں ۔ کیا اس کتاب کے مؤلف کو معلوم نہیں کہ اس طرح قرآن کی توہین ہوتی ہے؟ میں نے اپنے ایک طالب علم کی ڈیوٹی لگائی کہ وہ اس کتاب کے مؤلف کو خبردار کردے کہ ایسا کرنا ہرگز درست نہیں ہے۔ چنانچہ طالب علم نے اسے اس کے بار ے میں آگاہ کیا تو اس نے اگلے ایڈیشن میں اسے حذف کردینے کا وعدہ کیا، لیکن ایک سال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک ا س بارے میں اس نے کچھ نہیں کیا۔ اس لئے ایسی کتب سے بچنا ہر مسلمان کے لئے لازم ہے،اگرچہ ان کے مؤلفین یہ دعویٰ بھی کریں کہ انہوں نے کتاب و سنت کو چھوڑ کر کوئی چیز نہیں لکھی،جبکہ انہوں نے ایسا نہ کیا ہو۔ اگر مجھے وقت ملا تو شاید میں ان کتابوں کو جمع کرکے ان کی علمی انداز میں تردید کروں گا، ان شاء اللہ تعالیٰ (۴) مجھے بتایا گیا ہے کہ کئی معالجین عورتوں کے علاج کے سلسلے میں لاپرواہی کرتے ہیں اور جب وہ بے پردہ اور بغیر محرم کے ان کے پاس آتی ہیں تو وہ ان کا علاج کرتے ہیں … ایسے معالجین کو اللہ سے ڈرنا چاہئے اور اپنی حفاظت کرنی چاہئے۔ (۵) مجھے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کئی معالجین نے جادو کے علاج کو پیشہ بنا رکھا ہے اور وہ ایک خاص رقم کی ادائیگی کی شرط پر ہی علاج کرتے ہیں او راس سلسلے میں حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ کی حدیث بطورِ دلیل ذکر کرتے ہیں جسے میں نے اس کتاب میں بیان کیا ہے، حالانکہ اس حدیث میں ایسی کوئی دلیل نہیں ۔ اس میں تو محض اتنی بات ہے کہ جب ایک قبیلے نے چند صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی مہمان نوازی