کتاب: جانب حلال - صفحہ 42
يَحْزَنُونَ 0 يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِّنَ اللّٰهِ وَرَسُولِهِ ۖ وَإِن تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ وَإِن كَانَ ذُو عُسْرَةٍ فَنَظِرَةٌ إِلَىٰ مَيْسَرَةٍ ۚ وَأَن تَصَدَّقُوا خَيْرٌ لَّكُمْ ۖ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ0 وَاتَّقُوا يَوْمًا تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللّٰهِ ۖ ثُمَّ تُوَفَّىٰ كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ﴾[1]
”جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ نہیں کھڑے ہونگے مگر اس شخص کی طرح جس کو شیطان نے چھو کر بدحواس بنادیا ہو،یہ اس لیے کہ انہوں نے کہا کہ بیع بھی سود کی طرح ہی ہے،حالانکہ اللہ نے بیع کو حلال اور سود کوحرام کیا ہے،تو جس شخص کے پاس اس کے رب کی طرف سے نصیحت آگئی اور وہ رک گیا تو جو پہلے گزرچکا وہ اس کیلئے ہے،اور اس کا فیصلہ اللہ کے پاس ہے،اور جو دوبارہ(سود کی طرف) لوٹے گا تو وہ لوگ جہنمی ہیں وہ ہمیشہ اس میں رہنے والے ہونگے۔اللہ سود کومٹاتا اور صدقوں کو بڑھاتاہے،اور اللہ ہرسخت ناشکر گزار،گنہگار کو ناپسند کرتاہے۔یقیناً جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے صالح عمل کیے اور نماز قائم کی،اور زکوٰۃ ادا کی،ان کا اجر ان کے لیے ان کے رب کے پاس ہے،اور ان پر کوئی خوف نہ ہوگا اور نہ وہ غمگین ہونگے۔اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور جو سود باقی رہ گیاہے اسے چھوڑ دواگرتم مؤمن ہو۔پھر اگر تم نے ایسا نہ کیا تو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف اعلان
[1] ۔سورة البقرة: 275۔281