کتاب: جانب حلال - صفحہ 36
قرآن کریم کے علاوہ جو احکام نبی علیہ السلام دیتے تھے، وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر اللہ کی وحی تھی یا بعض اہل علم کے خیال کے مطابق ان میں سے کچھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اجتہادات تھے،جنہیں بعد میں وحی کے ذریعے برقرار رکھا گیا،جو قرآن کی تفسیر وتاکید کے علاوہ مستقل بالذات احکام بھی ہیں۔ہرصورت میں وہ شریعت کا جزوِلازم ہیں جنہیں نظر اندازکرنے کی قطعاً کوئی گنجائش نہیں ہے۔ سودی نظام کی تباہ کاریاں سودی نظام زمانہ جاہلیت سے آج تک ماہرینِ اقتصادیات اور معاشرے کیلئے دردِ سربنا ہوا ہے۔سود خوروں بالخصوص یہودی اور ان کے ہمنوا ماہرین نے اس کی اشکال تبدیل کر کے اور مختلف نام رکھ کر اسے خوش نما اور قابل قبول بنانے کی ہمیشہ کوششیں کی ہیں جو آج بھی جاری ہیں۔ باوجود اس کے کہ قرض در قرض اور سود در سود کے اس لامتناہی سلسلے نے معاشرے میں بے سکونی، بےچینی، باہم بغض و عداوت کو جنم دیا ہے۔ بالخصوص مغربی ممالک کی طرف سے دئیے گئے سودی قرضوں نے مشرقی اور اسلامی ممالک کی معیشت کو تباہ وبرباد کر کے رکھ دیا ہے حتی کہ آج وہ اپنی بقاء کے لیے فکر مند ہیں۔ مگر پھر بھی اس بدترین نظام کی تائید و حمایت کا سلسلہ جاری ہے۔ سودی نظام کی انہی تباہ کاریوں کی وجہ سے تمام آسمانی شریعتوں میں اسے حرام قراردیا گیا اور عصر جدید میں اشتراکی نظام اور سوشلزم کے علمبرداروں نے بھی اسکے نقصانات کے پیش نظر اس کی تمام صورتوں کو ناجائز قراردیاہے۔ یہ ایسا بدترین اور انسان دشمن نظام ہے جس سے فائدہ اٹھا کر چند افراد نےپوری دنیا کی اقوام کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ رکھا ہے، اور پس ماندہ اور مقروض