کتاب: جانب حلال - صفحہ 204
عَنْ مُعَاذٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: (( بِئْسَ الْعَبْدُ الْمُحْتَكِرُ: إِنْ أَرْخَصَ اللّٰهُ الْأَسْعَارَ حَزِنَ وَإِنْ أَغْلَاهَا فَرِحَ))[1]
”حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے ذخیرہ اندوز بہت بُرا آدمی ہے،اگر اللہ جل جلالہ بھاؤ کم کردے تو اُسے غم لگ جاتا ہے اور اگر مہنگا ہوجائے تو وہ خوش ہوتا ہے۔“
عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: (( مَنِ احْتَكَرَ طَعَامًا أَرْبَعِينَ لَيْلَةً فَقَدْ بَرِئَ مِنَ اللّٰهِ وَبَرِئَ مِنْهُ))[2]
”حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو کوئی چالیس راتوں کی(اجناس واشیاء خوردونوش کو) روک رکھے بے شک وہ اللہ سے بیزار ہے اور اللہ اس سے بیزار ہے۔“
اور بعض روایات میں(يُرِيدُ بِهِ الْغَلاَ) (مہنگا ہونے کے ارادہ سے ذخیرہ کرے)كے الفاظ بھی آئے ہیں۔
(أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ : لَا حُكْرَةَ فِي سُوقِنَا ، لَا يَعْمِدُ رِجَالٌ بِأَيْدِيهِمْ فُضُولٌ مِنْ أَذْهَابٍ إِلَى رِزْقٍ مِنْ رِزْقِ اللّٰهِ نَزَلَ بِسَاحَتِنَا ،
[1] ۔ الکامل او ر ابن عدی 2/530 اور ابن عدی کے طریق سے امام بیہقی نے شعب الایمان :میں ذکر کی ہے۔
[2] ۔ مسند احمد،مستدرك حاكم وابويعلي والكامل 1/399 وحلية الاولياء 6/101،كشف الاستار :1311 العلل لابن ابي حاتم :1174اس کی سند ابوبشر الاملو کی جہالت کی وجہ سے ضعیف ہے امام ابوحاتم رازی نے اس روایت کو منکر قراردیا ہے۔