کتاب: جانب حلال - صفحہ 171
چنانچہ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: 3۔((فَمَنِ اتَّقَى الشُّبُهَاتِ فَقَدِ اسْتَبْرَأَ لِدِينِهِ، وعِرْضِهِ))[1] ”جوشخص شبہ والی چیزوں سے بچا اس نے اپنا دین اور اپنی آبرو محفوظ کرلی۔“ اس حدیث پاک سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ جو شخص شبہ والی چیزوں سے نہیں بچتا اُس کا دین بھی غیر محفوظ ہے اور عزت وآبرو بھی غیر محفوظ ہے۔ 4۔پھر فرمایا: ((وَمَنْ وَقَعَ فِي الشُّبُهَاتِ وَقَعَ فِي الْحَرَامِ))[2] ”جوشبہ والی چیزوں میں پڑا وہ حرام ہی میں جاپڑا۔“ 5۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((دَعْ ما يريبُكَ إلى ما لاَ يرِيبُكَ))[3] ”اُس چیز کو چھوڑدوجو تمہیں شک میں ڈالنے والی ہے۔“ اور اُس چیز کو اختیار کرو جو تمیں شک میں نہ ڈالے(اُس کی حلّت یقینی ہو)۔ 6۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے راستے میں ایک گری ہوئی کھجور دیکھی تو فرمایا: ((لَوْ لا اَنْ تَكُوْنَ صَدَقَةً لَاَ كَلْتُهَا))[4]
[1] ۔بخاري كتاب الايمان باب فضل من استبرأ لدينه ،ومسلم وغيرهما [2] ۔ بخاري كتاب الايمان باب فضل من استبرأ لدينه ،ومسلم وغيرهما [3] ۔بخاري كتاب البيوع باب تفسير الشبهات [4] ۔ بخاري كتاب البيوع باب يتنزه من الشبهات