کتاب: جادو کا آسان علاج - صفحہ 24
’’ ہر قسم کی تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں کھلایا ، پلایا اور ہمیں مسلمان بنایا۔‘‘ لیکن اسکی سند کی صحت میں اختلاف ہے ۔ علّامہ البانی رحمہ اللہ نے اِسے ضعیف قرار دیا ہے۔ [1] جبکہ شیخ عبد القادر الارنائووط نے اس حدیث کو ’’ حسن ‘‘ لکھا ہے۔[2]لہٰذا پہلی دعا کرنا ہی بہر حال بہتر ہے۔ 14 بیت الخلاء میں داخل ہونے لگیں تو یہ دعا ضرور کرلیں: (( اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَ الْخَبَائِثِ )) [3] ’’اے اللہ ! میں خبیث جِنّوں اور خبیث جِننیوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‘‘ بعض روایات میں اس دعا کے شروع میں ’’بِسْمِ اللّٰہِ‘‘ کہنا بھی آیا ہے۔ [4] اور بیت الخلاء سے نکلتے وقت یہ کہیں: ((غُفْرَانَکَ )) [5] ’’اے اللہ ! میں تجھ سے بخشش مانگتا ہوں۔‘‘ 15 جب کسی پر غصہ آجائے تو ((أَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْم )) پڑھیں۔[6]
[1] ضعیف الجامع (۱۹۷) مشکاۃ المصابیح (۲/ ۱۲۱۶) [2] الأذکار للنووي بتحقیق الأرناؤوط (ص: ۲۰۲) [3] صحیح البخاري (۱/ ۶۷) رقم الحدیث (۱۴۲) صحیح مسلم (۱/ ۲۸۳) [4] المعجم الأوسط (۳/ ۱۶۱) مصنف ابن ابی شیبۃ (۱/ ۱۱) فتح الباري (۱/ ۲۴۴) صحیح الجامع (۴۷۱۴) [5] سنن أبي داود (۳۰) سنن الترمذي (۷) سنن ابن ماجہ (۳۰۰) مسند أحمد (۶/ ۱۵۵) اس حدیث کو امام ترمذی نے حسن اور امام ابن خزیمہ، ابن حبان، حاکم، ذہبی اور البانی رحمہم اللہ نے صحیح کہا ہے۔ [6] صحیح البخاري (۴/ ۱۱۲) رقم الحدیث (۶۱۱۵) صحیح مسلم (۲/ ۱۰۷) رقم الحدیث (۲۶۱۰)