کتاب: جادو کا آسان علاج - صفحہ 23
لے تو شیطان (اپنے ساتھیوں سے) کہتا ہے: تمھیں رات گزارنے کی جگہ مل گئی۔ اور جب کھانا کھاتے وقت بھی اﷲ کا نام نہ لے تو وہ کہتا ہے: تمھیں رات گزارنے کو ٹھکانا بھی مل گیا اور رات کا کھانا بھی مل گیا۔‘‘
13 جب کھانا کھانے لگیں تو کہیں: بِسْمِ اللّٰہِ ( اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں)۔ [1]
اور جب شروع میں یہ کہنا بھول جائیں تو کھانے کے دوران یاد آتے ہی یہ کلمات کہیں:
((بِسْمِ اللّٰہِ أَوَّلَہٗ وَ آخِرَہٗ )) ’’اللہ ہی کے نام کے ساتھ [کھاتا ہوں] اسکے شروع میں اور اسکے آخر میں‘‘۔[2]
اور جب کھانے سے فارغ ہوں تو یہ دعا کریں:
((اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ أَطْعَمَنِیْ ہَذَا وَرَزَقَنِیْہِ مِنْ غَیْرِ حَوْلٍ مِّنِّیْ وَ لَا قُوَّۃٍ )) [3]
’’ہر قسم کی تعریف اُس اللہ کے لیے ہے جس نے مجھے یہ کھانا کھلایا اور میری کسی بھی طاقت و قوت کے بغیر مجھے یہ کھانا عطا کیا۔‘‘
اِسی موقع کی ایک دعا یہ بھی آئی ہے:
((اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الّٰذِیْ اَطْعَمَنَا وَ سَقَانَا وَ جَعَلَنَا مُسْلِمِیْن )) [4]
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۵۰۶۱) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۲۰۲۲)
[2] سنن أبي داود، رقم الحدیث (۳۷۶۷) سنن الترمذي، رقم الحدیث (۱۸۵۸) اس حدیث کو امام ترمذی، ابن حبان اور البانی رحمہم اللہ نے صحیح کہا ہے۔
[3] سنن أبي داود (۴۵۲۳) سنن الترمذي (۳۴۵۸) سنن ابن ماجہ (۳۲۸۵) اس حدیث کو امام ترمذی اور علامہ البانی نے حسن اور امام حاکم نے صحیح کہا ہے۔
[4] سنن أبي داود (۳۸۵۰) سنن الترمذي (۳۴۵۷) سنن ابن ماجہ (۳۲۸۳) مسند احمد (۳/ ۳۲) اس کی سند میں اسماعیل بن ریاح راوی مجہول ہے، لہٰذا یہ روایت ضعیف ہے۔