کتاب: جادو کا آسان علاج - صفحہ 17
جِنّ شکلیں بدل کر کبھی انسان، حیوان، سانپ، بچّھو، کبھی اونٹ، گائے، بکری، گھوڑا، خچر، گدھا اور کبھی کوئی پرندہ بن سکتے ہیں۔[1] اور اکثر اوقات وہ کالے کتّے اور کالی بلّی کی شکل اختیار کرتے ہیں ، کیونکہ کالا رنگ عموماًباطل وشیطانی قوّتوں کے لیے ہی زیادہ موزوں ہوتا ہے ۔[2] جِنّات کے رہنے کے مقامات: جِنّ ریتلے صحرائوں، کُھلے جنگلوں، پہاڑی وادیوں اور گھاٹیوں[3] کوڑے کرکٹ کے ڈھیروں ،گندی جگہوں اور بیت الخلاء یا پاخانہ گاہوں (ٹائیلٹس) میں پائے جاتے ہیں۔[4]اسی طرح یہ دراڑوں، غاروں، ہمارے گھروں[5] اونٹوں کے باڑوں[6] قبرستانوں، متروک مکانوں یاکھنڈرات[7] اور بازاروںمیں عام ہوتے ہیں۔[8] جِنّات کے منتشر ہونے کے اوقات: شام ،سورج غروب ہونے سے لیکرصرف ایک گھڑی رات گزرنے تک، جب تک کہ خوب تاریکی و اندھیرا رہتا ہے یہ جِنّات کے منتشر ہونے یا پھیلنے کے اوقات
[1] رسالۃ الجن لابن تیمیۃ (ص: ۳۲) [2] مجموع الفتاویٰ لابن تیمیۃ (۱۹/ ۵۲) [3] صحیح مسلم: کتاب الصلاۃ، باب الجھر بالقراء ۃ في الصبح، رقم الحدیث (۴۵۰) [4] سنن أبي داود (۶) سنن ابن ماجہ (۲۹۶) مسند أحمد (۴/ ۳۶۹) اس حدیث کو امام ابن خزیمہ، ابن حبان حاکم، ذہبی اور البانی رحمہم اللہ نے صحیح کہا ہے۔ [5] صحیح مسلم مع شرح النووی (۴/ ۱۷۵۷) نیز دیکھیں: فتح الباري (۶/ ۳۴۵) [6] سنن أبي داود (۱۸۴) مسند أحمد (۴/ ۲۸۸) علامہ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح کہا ہے۔ (إرواء الغلیل: ۱/ ۱۹۴) [7] مجموع الفتاویٰ لابن تیمیۃ (۱۹/ ۴۰) [8] مجمع الزوائد (۴/ ۸۰) علامہ ہیثمی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ اس حدیث کے راوی صحیح کے راوی ہیں۔