کتاب: اتباع سنت کے مسائل - صفحہ 95
درمیان کتاب اللہ کے مطابق ہی فیصلہ فرمائیے ، لیکن مجھے با ت کرنے کی اجازت دی جائے ۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اچھا بات کرو ۔‘‘ اس نے عرض کیا ’’ میرا بیٹا اس کے گھر نوکر تھا ، اس نے اس کی بیوی سے زنا کیا ۔ لوگوں نے مجھ سے کہا تیرے بیٹے کے لئے رجم کی سزا ہے ۔ میں نے اس کے بدلے سو بکریاں صدقہ کیں اور ایک لونڈی آزاد کی ۔پھر میں نے علماء سے پوچھا ،توانہوں نے کہا تیرے بیٹے کے لئے سو کوڑوں کی سزا اورایک سال کی جلاوطنی ہے اور فریق ثانی کی بیوی کے لئے سنگساری کی سزا ہے ۔‘‘رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اس ذات کی قسم!جس کے ہاتھ میں میر ی جان ہے ‘ میں تمہارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق ہی فیصلہ کروں گا ۔‘‘ فریق اول کو حکم دیا کہ ’’ اپنی بکریاں اور لونڈی واپس لے لو تمہارے بیٹے کے لئے سوکوڑے ہیں اور سال کی جلا وطنی کی سزا ہے۔‘‘ پھر ایک صحابی انیس کو حکم دیا کہ ’’ تم کل اس عورت سے جاکر پوچھو، اگر وہ زنا کا اقرار کر ے تو اسے سنگسار کردو ۔‘‘ حضرت انیس رضی اللہ عنہ اگلے روز گئے ۔ عورت نے زنا کا اقرار کرلیا ، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے وہ سنگسار کردی گئی ۔ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 55:گمراہی سے بچنے کے لئے کتاب ُ اللہ اور سنت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم دونوں کی پیروی کا حکم ہے وضاحت:حدیث مسئلہ نمبر 22کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ نمبر 56:جو عمل سنت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق نہ ہو ، وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں قابل ِ قبول نہیں۔ وضاحت:حدیث مسئلہ نمبر 30کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ نمبر 57:دینی مسائل میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بذریعہ وحی راہنمائی کی جاتی ، جس کی اطاعت اللہ تعالیٰ کے حکم کی طرح ہی واجب ہے۔ چند مثالیں ملاحظہ فرمائیں۔ عَنْ جِابِرِبْنِ عَبْدِاللّٰہِص یَقُوْلُ مَرِضْتُ فَجَائَ نِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَعُوْدُنِیْ وَ اَبُوْبَکْرٍ وَ ہُمَا مَاشِیَانِ فَأَتَانِیْ وَ قَدْ اُغْمِیَ عَلَیَّ فَتَوَضَّأَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ثُمَّ صَبَّ وَضُوْئَ ہٗ عَلَیَّ فَأَفَقْتُ فَقُلْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَ رُبَّمَا قَالَ سُفْیَانُ فَقُلْتُ اَیْ رَسُوْلَ اللّٰہِ کَیْفَ