کتاب: اتباع سنت کے مسائل - صفحہ 69
رسول کے غصے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتا ہوں ، ہم اللہ کے رب ہونے پر ، اسلام کے دین ہونے پر ، اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہونے پر راضی ہیں۔‘‘ اس کے بعد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اس ذات کی قسم!جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے اگر آج موسیٰ علیہ السلام تشریف لے آئیں اور تم لوگ میری بجائے ان کی اتباع شروع کردو ، تو سیدھی راہ سے گمراہ ہوجاؤ گے اور اگر موسیٰ علیہ السلام زندہ ہوتے اور میری نبوت کا زمانہ پاتے ، تو وہ بھی میری ہی اتباع کرتے۔‘‘ اسے دارمی نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 35:رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت میں کوتاہی نے جنگ احد کی فتح کو شکست میں بدل دیا۔
عَنِ الْبَرَائِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ لَقِیْنَا الْمُشْرِکِیْنَ یَوْمَئِذٍ وَ اَجْلَسَ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم جَیْشًا مِنَ الرُّمَاۃِ وَ أَمَّرَ عَلَیْہِمْ عَبْدِ اللّٰہِ وَ قَالَ لاَ تَبْرَحُوْا إِنْ رَأَیْتُمُوْنَا ظَہَرْنَا عَلَیْہِمْ فَلاَ تَبْرَحُوْا وَ إِنْ رَأَیْتُمُوْہُمْ ظَہَرُوْا عَلَیْنَا فَلاَ تُعِیْنُوْنَا فَلَمَّا لَقِیْنَا ہَرَبُوْا حَتّٰی رَأَیْتُ النِّسَآئَ یَشْتَدِدْنَ فِی الْجَبَلِ رَفَعْنَ عَنْ سُوْقِہِنَّ قَدْ بَدَتْ خَلاَخِلُہُنَّ فَأَخَذُوْا یَقُوْلُوْنَ الْغَنِیْمَۃَ الْغَنِمْیَۃَ فَقَالَ عَبْدُ اللّٰہِ عَہِدَ إِلَیَّ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اَنْ لاَ تَبْرَحُوْا فَأَبَوْا فَلَمَّا أَبَوْا صُرِفَ وُجُوْہُہُمْ فَأُصِیْبَ سَبْعُوْنَ قَتِیْلاً ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1]
حضرت براء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ احد کے روز مشرکوں سے ہمارا مقابلہ ہوا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تیر اندازوں کی ایک جماعت(پہاڑ کی چوٹی پر)بٹھا دی اور عبداللہ بن جبیر رضی اللہ عنہ کو ان کا امیر مقرر کرتے ہوئے فرمایا ’’تم ہمیں(میدان جنگ میں)خواہ غالب ہوتے دیکھو یا مغلوب ہوتے، اپنی جگہ سے ہر گز نہ ہٹنا اور نہ ہی ہماری مدد کو آنا ۔‘‘ چنانچہ کافروں سے مقابلہ ہوا ، تو کافر بھاگ نکلے۔ حتی کہ میں نے دیکھا کہ مشرکوں کی عورتیں پنڈلیوں سے کپڑا اٹھائے ہوئے پہاڑ پر بھاگی جارہی ہیں۔ ان کی پازیبیں دکھائی دے رہی تھیں۔ حضرت عبداللہ بن جبیر رضی اللہ عنہ نے ان کو سمجھایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تاکید کرگئے ہیں کہ اس جگہ سے نہ ہلنا، لہٰذا یہاں سے مت ہلو۔ تیز انداز نہ مانے(اپنی مرضی سے وہ جگہ چھوڑ دی چنانچہ)مسلمانوں کو شکست ہوگئی اور ستر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم شہید ہوگئے۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 36:صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ترک کرنا سراسر گمراہی سمجھتے
[1] کتاب المغازی ، باب غزوۃ احد