کتاب: اتباع سنت کے مسائل - صفحہ 40
کا بیّن ثبوت ہے کہ احادیث عہد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور عہد ِصحابہ رضی اللہ عنہم میں لکھی جاتی تھیں نیز صحیفہ کی تمام احادیث کا مسند احمد اور صحاح ستّہ کی دوسری کتابوں میں مِن و عَن ایک ہی جیسے الفاظ کے ساتھ موجود ہونا احادیث کی صحت کا بہت بڑا ثبوت ہے۔
18۔صحیفہ بشیر بن نہیک:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے ایک دوسرے شاگرد بشیر بن نہیک رحمہ اللہ نے مرتب کیا اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو سنا کر اس کی تصدیق کروائی۔(جامع بیان العلم)
19۔مکتوبات حضرت نافع:
مکتوبات حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے املا کروائے اور حضرت نافع رضی اللہ عنہ نے تحریر کئے۔(دارمی)
20۔خطوطِ وثائق:
احادیث کے باقاعدہ کتابی ذخیروں کے علاوہ آپ کے تحریر کروائے ہوئے خطوط و وثائق کی تعداد سینکڑوں میں ہے جن میں سے چند ایک یہ ہیں:
(الف)دستوری معاہدہ:ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں اسلامی ریاست کی بنیاد رکھتے ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلموں اور غیر مسلموں کے حقوق و فرائض پر مشتمل 53دفعات کا ایک دستوری معاہدہ طے کیا جسے تحریر کروایا گیا۔(ابن ہشام)
(ب)صلح حدیبیہ کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیصر و کسریٰ ، مقوقس اور نجاشی کے علاوہ بحرین، عمان ، دمشق ، یمامہ ، نجد ، دومۃ الجندل اور قبیلہ حمیر کے حاکموں کو دعوتی خطوط ارسال فرمائے۔(رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیاسی زندگی)
(ج)ایک لشکر کو جنگ پر روانہ فرماتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لشکر کے سردار کو ایک خط لکھوا کر دیا اور فرمایا فلاں جگہ پر پہنچنے سے پہلے اسے نہ پڑھا جائے اس مقام پر پہنچ کر لشکر کے سردار نے خط کھولا اور لوگوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم پڑھ کر سنایا ۔(بخاری)
(د)دوران ِہجرت سراقہ بن مالک کو پروانہ اَمن لکھ کر دیا۔(ابن ہشام)
(ہ)اپنے غلام حضرت رافع رضی اللہ عنہ اورحضرت علائی رضی اللہ عنہ کو آزاد کرتے وقت تحریری پروانہ آزادی عنایت