کتاب: اتباع سنت کے مسائل - صفحہ 16
’’جو لوگ اللہ اور رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)کی اطاعت کریں گے وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام فرمایا ہے یعنی انبیاء ، صدیقین ، شہداء اور صالحین ، کیسے اچھے ہیں یہ رفیق جو کسی کو میسر آئیں۔‘‘(سورہ نساء ، آیت نمبر 69) صحابی کے اظہار محبت کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کی آیات نازل فرما کر یہ بات واضح فرمادی کہ اگر تمہاری محبت سچی ہے اور تم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مستقل رفاقت حاصل کرنا چاہتے ہو تو اس کا طریقہ صرف یہ ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اور فرمانبرداری اختیار کرو۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی زندگیوں پر ایک نظر ڈالئے اور غور فرمائیے کہ انہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق و محبت کا کیسے کیسے حق ادا کیا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات ِ طیبہ کا کوئی ایک لمحہ ایسا نہیں جس میں انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال کو غور سے سنا نہ ہو یا اعمال کو غور سے دیکھا نہ ہو اور پھر من و عن ان پر عمل کرنے کی کوشش نہ کی ہو۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سوتے اور جاگتے کیسے تھے ؟ کھاتے اور پیتے کیسے تھے ؟ اٹھتے او ر بیٹھتے کیسے تھے ؟ معانقہ کیسے فرماتے تھے ، نماز اور روزہ کیسے ادا فرمایا ؟ خانگی اور ملکی ذمہ داریاں کیسے پوری فرمائیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک ایک عمل غور سے دیکھا اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی فرمانبرداری کی بہترین مثالیں قائم کرکے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق و محبت کا حق ادا کردیا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق و محبت کا تقاضا یہ ہے کہ زندگی کے تمام معاملات میں قدم قدم پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع اور اطاعت کی جائے وہ محبت جو سنت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کرنا نہ سکھائے محض دھوکہ اور فریب ہے ، وہ محبت جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اور پیروی نہ سکھائے محض جھوٹ اور نفاق ہے ، وہ محبت جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی غلامی کے آداب نہ سکھائے محض ریا اور دکھاوا ہے، وہ محبت جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے قریب تر نہ لے جائے محض بولہبی ہے۔ بہ مصطفی برساں خویش را کہ دیں ہمہ اوست اگر بہ اُو نہ رسیدی تمام بولہبی اوست اِتباعِ سنت اور موضوع احادیث کا بہانہ: صحیح احادیث کے ساتھ موضوع(من گھڑت)اور ضعیف احادیث کی آمیزش کے بہانے ذخیرہ