کتاب: اتباع سنت کے مسائل - صفحہ 124
مسئلہ نمبر 84:دین کے معاملے میں اپنی مرضی اور خواہشات ِ نفس پر چلنے سے پناہ مانگنی چاہئے۔
عَنْ اَبِیْ بَرْزَۃَ الْاَسْلَمِیِّص قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم((إِنَّ مِمَّا اَخْشٰی عَلَیْکُمْ بَعْدِیْ بُطُوْنَکُمْ وَ فُرُوْجَکُمْ وَ مُضِلاَّتِ الْاَہْوَائِ))رَوَاہُ ابْنُ اَبِیْ عَاصِمٍ فِیْ کِتَابِ السُّنَّۃِ[1](صحیح)
حضرت ابو برزہ اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میں اپنے بعد تمہارے بارے میں پیٹ اور شرمگاہ کے معاملات اور گمراہ کن خواہشات سے خائف ہوں۔‘‘(کہیں تم ان باتوں کی وجہ سے گمراہ نہ ہوجاؤ)اسے ابن ابو عاصم نے کتاب السنہ میں روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 85:بدعتی کا کوئی نیک عمل قابل قبول نہیں۔
عَنِ الْفُضَیْلِ بْنِ عَیَّاضٍ رَحِمَہُ اللّٰہُ ، قَالَ:اِذَا رَأَیْتَ مُبْتَدِعًا فِیْ طَرِیْقٍ فَخُذْ فِیْ طَرِیْقٍ آخَرَ وَ لاَ یَرْفَعُ لِصَاحِبِ بِدْعَۃٍ اِلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ عَمَلٌ وَ مَنْ اَعَانَ صَاحِبَ بِدْعَۃٍ فَقَدْ اَعَانَ عَلٰی ہَدْمِ الدِّیْنِ ۔ رَوَاہُ فِیْ خَصَائِصِ اَہْلِ السُّنَّۃِ[2]
حضرت فضیل بن عیاض رحمہ اللہ فرماتے ہیں ’’جب تم بدعتی کو آتے دیکھو تو(وہ راستہ چھوڑ کر)دوسرا راستہ اختیار کرو ۔ بدعتی کا کوئی عمل اللہ تعالیٰ کے ہاں مقبول نہیں ہوتا ، جس نے بدعتی کی مدد کی اس نے گویا دین مٹانے میں مدد کی۔‘‘ یہ روایت خصائص اہل سنہ میں ہے۔
٭٭٭٭
[1] کتاب السنۃ ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 13
[2] رقم الصفحہ 22