کتاب: اتباع سنت کے مسائل - صفحہ 121
عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:قَالَ((مَنْ دَعَا اِلٰی ہُدًی کَانَ لَہٗ مِنَ الْاَجْرِ مِثْلَ اُجُوْرِ مَنْ تَبِعَہٗ لاَ یَنْقُصُ ذٰلِکَ مِنْ اُجُوْرِھِمْ شَیْئًا وَمَنْ دَعَا اِلٰی ضَلاَلَۃٍ کَانَ عَلَیْہِ مِنَ الْاِثْمِ مِثْلَ آثَامِ مَنْ تَبِعَہٗ لَا یَنْقُصُ ذٰلِکَ مِنْ آثَامِھِمْ شَیْئًا))رَوَاہُ مُسْلِمٌ [1]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ جس شخض نے لوگوں کو ہدایت کی دعوت دی اسے ہدایت پر عمل کرنے والے تمام لو گوں کے برابر ثواب ملے گا اور ہدایت پر عمل کرنے والوں کا اپنا اجر بھی کم نہیں ہوگا ۔ اس طر ح جس شخص نے لوگوں کو گمراہی کی طرف بلایا اس شخص پر ان تمام لو گوں کا گناہ ہو گا جو اس گمراہی پر عمل کریں گے جبکہ گناہ کرنے والوں کے اپنے گناہوں میں بھی کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 78:حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بدعتی کے سلام کا جواب نہیں دیا کرتے تھے۔
عَنْ نَافِعٍ رَحِمَہُ اللّٰہ اَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا جَائَ ہٗ رَجُلٌ فَقَالَ اِنَّ فُلاَ نًا یَقْرَأُ عَلَیْکَ السَّلاَمَ ، فَقَالَ لَہٗ أَنَّہٗ بَلَغَنِیْ أَنَّہٗ قَدْ اَحْدَثَ فَاِنْ کَانَ قَدْ اَحْدَثَ فَلاَ تَقْرِئْہٗ مِنِّی السَّلاَمَ ۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ [2]
حضرت نافع رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی حضرت عبدا للہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس آیا اور کہا ’’فلاں آدمی نے آپ کو سلام کہا ہے۔‘‘ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا ’’میں نے سنا ہے کہ اس نے بدعت ایجاد کی ہے ، اگر یہ صحیح ہے تو اسے میری طرف سے سلام مت پہنچانا۔‘‘ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 79:بدعت اختیار کرنے والے لوگ سنتوں سے محروم کردیئے جاتے ہیں۔
عَنْ حَسَّانِ بْنِ عَطِیَّۃَ رَحِمَہُ اللّٰہُ قَالَ مَا ابْتَدَعَ قَوْمٌ بِدْعَۃً فِیْ دِیْنِہِمْ اِلاَّ نَزَعَ اللّٰہُ مِنْ سُنَّتِہِمْ مِثْلَہَا ثُمَّ لاَ یُعِیْدُہَا إِلَیْہِمْ إِلٰی یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ۔ رَوَاہُ الدَّارِمِیُّ [3]
حضرت حسان بن عطیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں ’’جو لوگ دین میں کوئی بدعت اختیار کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان میں سے اسی قدرسنت اٹھا لیتا ہے اور پھر وہ سنت قیامت تک ان لوگوں میں نہیں لوٹاتا۔‘‘ اسے دارمی
[1] کتاب العلم ، باب من سن سنۃ حسنۃ
[2] مشکوۃ المصابیح ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 116
[3] مشکوۃ المصابیح، للالبانی ، الجزء الاول، رقم الحدیث 118