کتاب: اتباع سنت کے مسائل - صفحہ 107
دیں۔ ہمارا خیال تھا کہ اب حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نماز پڑھیں گے لیکن جو ملازم ان کی سواری پر متعین تھا ، اس نے بتایا کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نماز نہیں پڑھنا چاہتے بلکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہاں پہنچ کر حاجت ضروریہ سے فارغ ہوئے تھے ، چنانچہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بھی اسی جگہ حاجت ضروریہ سے فارغ ہونا پسند کرتے تھے۔ اسے احمد نے روایت کیا ہے۔
12۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ سِیْرِیْنَ رَحِمَہُ اللّٰہُ قَالَ اسْتَقْبَلْنَا اَنَسُ بْنُ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ حِیْنَ قَدِمَ مِنَ الشَّامِ فَلَقِیْنَاہُ بِعَیْنِ التَّمْرِ فَرَأَیْتُہٗ یُصَلِّیْ عَلٰی حِمَارٍ وَ وَجْہُہٗ مِنْ ذَا الْجَانِبِ یَعْنِیْ عَنْ یَسَارِ الْقِبْلَۃِ فَقُلْتُ رَأَیْتُکَ تُصَلِّیْ لِغَیْرِ الْقِبْلَۃِ فَقَالَ لَوْ لاَ أَنِّیْ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَعَلَہٗ لَمْ أَفْعَلْہُ ۔ مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[1]
حضرت انس بن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ شام سے تشریف لائے تو عین تمر کے مقام پر ہم نے ان کا استقبال کیا۔ میں نے انہیں گدھے پر نماز پڑھتے دیکھا اور گدھے کا رخ قبلہ کی بجائے قبلہ کے دائیں طرف تھا ۔ میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا ’’آپ نے قبلہ کی طرف رُخ کئے بغیر نماز کیوں پڑھی ہے؟‘‘ انہوں نے فرمایا ’’اگر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح نماز پڑھتے نہ دیکھتا تو کبھی نماز نہ پڑھتا۔‘‘ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔
13۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ اتَّخَذَ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم خَاتَمًا مِنْ ذَہَبٍ فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِیْمَ مِنْ ذَہَبٍ فَقَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم((إِنِّیْ اتَّخَذْتَُ خَاتَمًا مِنْ ذَہَبٍ فَنَبَذَہٗ وَ قَالَ إِنِّیْ لَنْ أَلْبَسَہٗ اَبَدًا))فَنَبَذَ النَّاسُ خَوَاتِیْمَہُمْ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ [2]
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی ایک انگوٹھی بنوائی ، تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دیکھا دیکھی انگوٹھیاں بنوالیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میں نے سونے کی انگوٹھی بنوائی تھی ۔‘‘(تم نے بھی بنوالیں)چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگوٹھی اتار پھینکی اور فرمایا ’’اب میں کبھی استعمال نہیں کروں گا۔‘‘(آپ کی اتباع میں)صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بھی اپنی اپنی انگوٹھیاں اتار کر پھینک دیں۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
[1] بخاری ، کتاب تقصیر الصلاۃ ، باب صلاۃ التطوع علی الحمار
[2] کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ ، باب الاقتداء بافعال النبی صلی اللہ علیہ وسلم