کتاب: استقامت( راہ دین پر ثابت قدمی) - صفحہ 7
ہمت بھی اپنے اندر پالیتے ہیں لیکن اس پر ڈٹنے کی توفیق انہیں حاصل نہیں ہوتی ہے۔
ایمان اس کا نام ہے کہ آدمی حق کو اختیار کرے اور اختیار کرنے کے بعد ڈنکے کی چوٹ اس کا اعلان کرے اور اعلان کرنے کے بعد اس پر ڈٹ جائے ۔ ایسے آدمی کو مومن کہا جاتا ہے۔ اگر آدمی بات کو مانتا ہے لیکن اسکا اظہار اور اعلان نہیں کرتا ایسے حق ماننے والے کاحق ماننے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ اور اگر آدمی اعلان کرنے کے بعد پسپائی اختیار کر لیتا ہے ، اپنے سچّے راستہ سے ہٹ جاتا ہے ، ایسے آدمی کا ایمان بھی اسے کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتا۔ فائدہ صرف اسی شخص کا ایمان اسے پہنچاتا ہے جو شخص ایمان کو اختیار کرلینے کے بعد اس کا اظہار کرتے ہوئے پھر استقامت کی راہ اختیار کرتا ہے۔‘‘
علّامہ احسان الٰہی ظہیر رحمہ اللہ کے انہی الفاظ کوہم اپنی اس کتا ب کے مقدّمہ کے بطورِذکر کردینے پر ہی اکتفاء کرتے ہیں اور انکے لیے دعائے مغفرت واجرجزیل کے لیے دعاء گو ہیں ۔اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلَہٗ وَارْحَمْہُ وَعَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہُ۔
شوانہ عبدالعزیز
۲۶/۷/۱۴۲۵ ھ
۱۱/۹/۲۰۰۴ ء
(الکویت)