کتاب: استقامت( راہ دین پر ثابت قدمی) - صفحہ 62
((عَجَباً لِاَمْرِ الْمُؤْمِنِ،اِنَّ اَمْرَہٗ کُلَّہٗ لَہٗ خَیْرٌ،۔۔۔۔))(مختصرصحیح مسلم:۲۰۹۲،صحیح الجامع:۳۹۸۰ الصحیحہ:۱۴۷)
’’مؤمن کا معاملہ بھی بڑا ہی تعجب انگیز ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤمن کے حق میں کوئی بھی فیصلہ نہیں فرماتا،مگر اسکی بھلائی کیلئے ۔۔۔‘‘
اگر آج ہمیں ظلم وزیادتی برداشت کرنی پڑ رہی ہے تو یہ بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے سرزنش ویاددہانی ہے کہ ہم دین کی طرف لوٹ جائیں اور فرمانبرداری کے راستہ پرچل کر جنت کے مستحق بنیں ۔اللہ نے ہمیں موقع دیا ہے کہ ہم اپنی اصلاح کرلیں قبل اس کے کہ بہت دیر ہو جائے!!
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
{وَعَدَاللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْامِنْکُمْ وَعَمِلُواالصّٰلِحٰتِ لَیَِسْتَخْلِفَنَّھُمْ فِی الْاَرْضِ کَمَااسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ وَلَیُمَکِّنَنَّ لَھُمْ دِیْنَھُمُ الَّذِی ارْتَضٰی لَھُمْ وَلَیُبَدِّ لَنَّھُمْ مِّنم بَعْدِخَوْفِھِمْ اَمْنًا یَعْبُدُوْنَنِیْ لَایُشْرِکُوْنَ بِیْ شَیْئًاوَمَنْ کَفَرَ بَعْدَ ذَالِکَ فَاُوْلٰٓئِکَ ھُمُ الْفٰسِقُوْنَo}
(سورۃ النور:۵۵)
’’تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمان لائے ہیں اور انہوں نے نیک اعمال کیے ہیں اللہ تعالیٰ وعدہ فرماچکا ہے کہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گاجیسے کہ ان لوگوں کو خلیفہ بنایا تھا جو ان سے پہلے تھے اور یقیناً ان کے لے ان کے اِس دین کو مضبوطی کے ساتھ محکم کرکے جمادے گاجسے ان کے لے وہ پسندفرماچکا ہے اور ان کے اس خوف وخطرکو وہ امن وامان سے بدل دیگا،وہ میری عبادت کریں گے میرے ساتھ کسی کو بھی شریک نہ ٹھہرائیں گے،اسکے بعد جو لوگ ناشکری اور کفرکریں وہ یقیناً فاسق ہیں ۔‘‘