کتاب: اسلامی اجتماعیت میں خاندان کا کردار - صفحہ 6
الادنون ماخوذ من الاسر وہو القوۃ سموا بذلک لانہ یتقوی بہم والأسرۃ عشرۃ الرجل واہل بیتہ ‘‘۲۵؎ انسانی خاندان،اس کی آل اولاد اورباپ کی طرف سے قریبی رشتہ دار وں کو کہا جاتاہے اوراسرۃ ’اسر‘ سے ماخوذ ہے اورأسر قوت کو کہا جاتاہے اوراس کا یہ نام اس لیے پڑا کہ انسان اپنی آل اولاد کے ذریعے قوت محسوس کرتا ہے،اور آدمی کے اپنے گھر والوں کی گزر بسر کے انتظام کو اسرہ کہتے ہیں۔ ابوجعفر النحاس کے ہاں خاندان کی تعریف ’’الأسرۃ أقارب الرجل من قبل أبیہ ‘‘ ’’کہ باپ کی طرف سے قریبی رشتہ داروں کو اسرۃ اورخاندان سے موسوم کیا جاتاہے۔‘‘۲۶؎ ابن عابدین کے ہاں خاندان کی تعریف ’’اھلہ زوجتہ وقالا یعنی صاحبی أبی حنیفۃ کل من فی عیالہ ونفقتہ غیر ممالیکہ‘‘ لقولہ تعالیٰ﴿فَنَجَّیْنَاہُ وَأَھْلَہُ أَجْمَعِیْنَ ﴾۲۷؎ ابن عابدین کے ہاں کسی شخص کا خاندان،اس کی بیوی اور گھرکے افراد ہیں اورامام محمد رحمہ اللہ اورامام ابویوسف رحمہ اللہ کے ہاں کسی شخص کی کفالت وحضانت میں سوائے غلاموں کے جتنے بھی افراد شامل ہیں وہ تمام ایک خاندان اور اسرۃ ہے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ ہم نے ان کو اور اس کے تمام خاندان کو نجات د ی۔ انگریزی زبان میں خاندان کو فیملی(Family)کہا جاتاہے English dictionary میں اس کی توضیح اس طرح سے کی گئی ہے: "Family can take the singular or plural form of the verb(1)A family is a group of people who are related to each other, especially parents and their children. 2. When people talk about their family, they sometimes mean their ancestors.Her family came to Los Angeles at the turn of the century.۲۸؎ گورڈن مارشل نے ایک خاندان کی تعریف اس طرح سے کی ہے: An intimate domestic group made up of people related to one another by bonds of blood,sexual mating or legal ties. It has been a very resilient social unit that has survived and adapted through time. ایک قریبی گھریلو گروہ جو خونی رشتے،جنسی رفاقت یا قانونی بندھن کی بناء پرایک دوسرے سے مربوط ہونے کی اسا س پر وجود میں آیا ہو۔یہ ایک بہت لچک دار سماجی اکائی رہا ہے جو زمانے کے مختلف ادوارمیں ہم آہنگ ہوکر باقی رہا ہے۔۲۹؎ اسلام میں خاندان کی اہمیت اسلامی تعلیمات کے مطابق ایک خاندان اگرچہ ایک مرد اور عورت کے درمیان نکاح کے عقد اور بندھن اور پھر ان کے بچوں سے بھی