کتاب: اسلامی اجتماعیت میں خاندان کا کردار - صفحہ 5
قرآن کریم اوراحادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ’’الاسرۃ ‘‘ کامترادف’ أھل ‘استعمال ہواہے جس کی تفصیل حسب ذیل ہے۔ قرآن کریم اوراحادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں’’ اسرۃ‘‘ کالفظ استعمال نہیں ہوا اوراس کے مفہوم کی جو لفظ عکاسی کرتاہے وہ ’اہل‘ کالفظ ہے جوقرآن کریم میں بارہا دفعہ استعمال ہواہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿إِذْ رَأٰی نَارًا فَقَالَ لِأَھْلِہِ امْکُثُوْا إِنِّیْ آنَسْتُ نَارًا﴾ ۱۸؎ ’’جب کہ اس نے ایک آگ دیکھی اور اپنے گھر والوں سے کہا کہ ’ذرا ٹھیرو‘ میں نے ایک آگ دیکھی ہے۔‘‘ ﴿إِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ أَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَھِّرَکُمْ تَطْھِیْرًا ﴾۱۹؎ ’’اللہ تو یہ چاہتا ہے کہ تم اہل بیتِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے گندگی کو دور کرے اور تمہیں پوری طرح پاک کر دے۔‘‘ ﴿قَالَ یٰنُوْحُ إِنَّہُ لَیْسَ مِنْ اَھْلِکَ إِنَّہُ عَمَلٌ غَیْرُ صَالِح ﴾۲۰؎ ’’اے نوح علیہ السلام،وہ تیرے گھر والوں میں سے نہیں ہے،وہ ایک بگڑا ہوا کام ہے۔‘‘ ﴿فَأسْرِبِأَھْلِکَ بِقِطْعٍ مِّنَ الَّیْلِ﴾۲۱؎ ’’بس تو کچھ رات رہے اپنے اہل وعیال کو لے کر نکل جا‘‘ ﴿إِنَّا مُنَجُّوْکَ وَأَھْلَکَ إِلَّاامْرَائَ تَکَ ﴾۲۲؎ ’’ہم تمہیں اور تمہارے گھر والوں بچا لیں گے،سوائے تمہاری بیوی کے‘‘ ﴿فَأنْجَیْنٰہُ وَأَھْلَہُ إِلَّاامْرَاَء تَہ ﴾۲۳؎ ’’آخر کار ہم نے لوط علیہ السلام اور اس کے گھر والوں بجز اس کی بیوی کے جو پیچھے رہ جانے والوں میں تھی،بچا کر نکال دیا۔‘‘ توضیحات پہلی آیت کریمہ میں لفظ ’اھل ‘اسرۃ کے مفہوم کواس طرح سے ا دا کر رہا ہے کہ انسانوں کے گروہ اورجماعت اوراجتماع کی جو وجہ ہے یا تووہ دین ہوسکتاہے یا گھر یا خاندان یا علاقہ توحضرت موسیٰ علیہ السلام کے سفر شریک،ان کے خاندان کے افراد تھے۔ دوسری آیت کریمہ میں صرا حتاً ذکرہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاندان ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مسکن بھی واحد اورایک ہی تھا۔ تیسری آیت کریمہ میں حضرت نوح علیہ السلام کو مخاطب کرکے فرمایا گیاکہ آپ کابیٹا آپ کے خاندان سے نہیں کیونکہ اس کے عمل غیر صالح ہیں۔ چوتھی آیت کریمہ میں حضرت لوط علیہ السلام کو خطاب ہے کہ اپنے اہل کو رات کے ایک حصے میں لے چلو جو خاندان کے مفہوم کو عیاں کررہا ہے۔ جبکہ پانچویں اورچھٹی آیت کریمہ میں خطا ب ہے کہ ہم نے دین کی بنیاد پرجمع ہونے والے خاندان کونجات دی۔۲۴؎ گویا تمام آیات اسرۃ کا مفہوم ظاہر کررہی ہیں۔ موسوعۃ الفقہیہ الکویتیہ،میں ’’اسرۃ‘‘ کی تعریف اس طرح سے کی گئی ہے کہ ’’اسرۃالإنسان عشیرتہ ورہطہ