کتاب: اسلامی اجتماعیت میں خاندان کا کردار - صفحہ 310
ہوتاہے۔اس نے کہا۔کس چیز کے ساتھ آپ کو مبعوث کیا گیاہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:میں پیغام دیاگیاہوں کہ وہ صرف اللہ کی عبادت کریں اور بتوں کو توڑ پھینکیں اور اپنے عزیز و اقارب ساتھ صلہ رحمی کریں۔‘‘
3۔ حضرت ابوایوب انصاری بیان کرتے ہیں:
((ان رجلا قال للنبی!اخبرنی بعمل یدخلنی الجنۃ قال ’’مالہ مالہ‘‘ وقال النبی!لا ارب مالہ تعبد اللّٰہ ولا تشرک بہ شیأ وتقیم الصلاۃ وتؤتی الزکوٰۃ وتصل الرحم)) ۳۳؎
’’ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے استفسار کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مجھے کوئی ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت میں لے جائے۔(کتاب الادب کے حوالے سے فتح الباری لابن حجر میں ہے کہ ) لوگوں نے کہا اس کو کیا ہے۔کیا ہے۔(ابن بطال کہتے ہیں) کہ اس اعرابی نے تاکیداً کہا۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا(تم کہہ رہے ہو پوچھنے کی ضرورت نہیں) کیوں یہ تو پوچھنے والی ضروری چیز ہے اور فرمایا:تم صرف ایک اللہ کی عبادت کرو اور اس کا کوئی شریک نہ بناو اور نمازقائم کرو اور زکوٰۃ اداکرو اور رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی(اور حسن سلوک اور شفقت سے پیش آؤ) کرو۔‘‘
4۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((ان اللّٰہ لیعمربالقوم الدیار و یثمرلھم الاموال وما نظر الیھم منذخلقھم بعضالھم)) قیل:وکیف ذلک یارسول اللّٰہ!؟ قال((بصلتھم لارحامھم)) ۳۴؎
’’بلا شبہ اللہ تعالیٰ لوگوں کو مہلت اور عمر دیتا ہے اور ان کے اموال میں بے حد اضافہ فرماتا ہے اور ان کی طرف کوئی بھی ان کی شاخ کو خراب کرنے کے لیے نہیں نظر اٹھاتا ہے۔لوگوں کی طرف سے یہ سوال ہوا کہ ایسا کیسے اور کن لوگوں کے ساتھ ہوگا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا(یہ ان لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے) جوصلہ رحمی کرتے ہیں۔‘‘
5۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إن الرحم شحنۃ مقمسکۃ بالعرش تکلم بلسان ذلق،اللھم صلی من وصلنی واقطع من قطعنی فیقول اللّٰہ۔تبارک و تعالیٰ۔انا الرحمن الرحیم،فانی شققت للرحم من اسمی فمن وصلھا و صلتہ،ومن نکتھا نکتھہ)) ۳۵؎
’’رحم عرش معلی کے ساتھ اس طرح لٹکا ہواہے جیسے درخت کے ساتھ ٹہنی لٹکی ہوئی ہے اور واشگاف الفاظ یہ کہہ رہا ہے۔اے اللہ!اس کو ملا دے جومجھے ملاتاہے اور اس کو کاٹ دے جو مجھے کاٹتا ہے۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں۔میں رحمن اور رحیم ہوں اور میں نے اپنے نام سے رحم کونکالا ہے جو کوئی اس کوملاتا ہے میں اس کو قائم و دائم اور ملاتا ہوں اور جو کوئی رحم کوکاٹتا ہے میں اس کو کاٹ دیتا ہوں۔‘‘
6۔ حضرت ابوذررضی اللہ عنہ کہتے ہیں:
((أنہ قال:أوصانی خلیلی أن لاتاخذنی فی اللّٰہ لومۃ لائم وأوصانی بصلۃ الرحم وان ادبرت))
’’میرے دوست(رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے) مجھے وصیت فرمائی کہ میں اللہ کے بارے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کو کوئی مقام اور حیثیت نہ دوں اور آپ نے مجھے یہ بھی وصیت فرمائی کہ میں صلہ رحمی کروں اگرچہ رشتہ دار مجھ سے دور ہونا چاہیں۔‘‘
7۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ نے مخلوق کی تخلیق کی جب وہ کائنات کی تخلیق سے فارغ ہوچکا۔تو رحم کھڑاہوگیا تو رحم نے کہا:یہ قطع سے لوٹنے کی جگہ ہے۔اللہ نے فرمایا:ہاں،کیا تو اس پر خوش ہے۔کہ میں اس کوملاؤں اور قائم و دائم رکھوں جو رحم کو ملائے اوراس کو کاٹوں اور