کتاب: اسلامی اجتماعیت میں خاندان کا کردار - صفحہ 3
خاندان کی تعریف لغوی تعریف خاندان اُردو زبان کالفظ ہے جسے عربی میں ’’الاسرۃ‘‘ انگریزی میں’’ فیملی‘‘(Family)اورفارسی زبان میں ’’خانوادہ ‘‘ کہا جاتاہے جوعُرف عام میں کنبہ،قبیلہ،برادری کے معنی میں استعمال ہوتاہے۔۱؎ ’’الاسر ۃ ‘‘خاندان کے لئے مستعمل عربی لفظ ہے جس کا مادہ ’’اس ر ‘‘ہے،اور اگر ان حروف کوملاکر ایک لفظ کی شکل دی جائے تو’’اسر ‘‘بنتاہے جو کئی معانی میں استعمال ہوتاہے۔البتہ ’’اسرۃ ‘‘خاندان کوہی کہا جاتاہے۔ لسان العرب میں مادۃ’’ اس ر‘‘ کے تحت لکھا ہے: والأسرۃ الحصداء والبیض المکلل والرماح ۲؎ ’’اسر ‘‘مختلف حرکات کے ساتھ مختلف معانی میں استعمال ہوتاہے گویا یہ مختلف حرکات کے ساتھ پڑھا جاتاہے۔جیسے اَسَرَ،اُسر،اسر یا اسے لمبا کرکے اورکھینچ کر پڑھا جاتاہے جیسے’’اسیر،اسار،اسیرۃ‘‘ یہ ’’الحبس والامساک‘‘یعنی یہ گرفتار کرنے اورقیدکرنے کے معانی میں استعمال ہوتاہے۔۳؎ اور اَسَرَ پوشیدہ بات اور سرگوشی کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔قرآن کریم میں ہے: ﴿وَإِذْأسَرَّالنَّبِیُّ إِلٰی بَعْضِ أزْوَاجِہٖ حَدِیْثًا ﴾۴؎ ’’أسر،یہ سب اورتمام اورکل کے معنی میں استعمال ہوتاہے،جیسے ’’وجاء واباسرہم ‘‘ ۵؎ ’’الأسر ‘‘سختی،مضبوطی اورپختگی کے معنی میں بھی استعمال ہوتاہے اورتخلیق کی پختگی کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔جیسے کہ القاموس المحیط میں ہے ’’الأسر ‘‘الشد والعصب وشدۃ الخلق والخلق ‘‘ ۶؎ اورقرآن مجید میں ہے: ﴿نَحْنُ خَلَقْنَاھُمْ وَشَدَدْنَا أسْرَھُمْ ﴾۷؎ أی رکبنا أعضاء ھم واحکمنا خلقھا وترکیبھا بحیث یشد بعضھا بعضا ویقوی بعضھا بعضا ۸؎ ’’یعنی ہم نے اس کے اعضاء کومرتب کیا اور اس کی تخلیق کومضبوط کیا اور بعض کوبعض سے طاقت دی۔‘‘ بسید نے اپنے گھوڑے کی تعریف میں ایک شعر پڑھا ہے جومذکورہ بالا معنی کی وضاحت کرتاہے۔ ساہم الوجہ شدید أسرہ مخبط الحارک محبوک الکفل ۹؎ لسان العرب میں ہے: کہا جاتاہے ’’وأسر الشئی یاسرہ أسرا واسارا واساراً شدۃ ورسطہ یقال(مااحسن ما أسرقتبہ) واسر