کتاب: اسلامی اجتماعیت میں خاندان کا کردار - صفحہ 145
’’مابال أحدکم یلعب بحدوداللّٰه یقول قدطلقت قد رجعت‘‘۵۸؎ ’’تم میں سے کسی ایک کوکیاہوگیاہے کہ وہ اللہ کی حدودکے ساتھ کھیلتاہے۔کبھی(اپنی بیوی کو)کہتاہے کہ میں نے تجھے طلاق دے دی اور کبھی کہتاہے کہ میں نے تم سے رجوع کرلیا۔‘‘ گویاایسے لوگ اپنی بیو ی سے اس لیے ایساسلوک کرتے ہیں کہ تاکہ وہ ازخود ہی خلع کامطالبہ کردے اورہمارا مال ومتاع اورہمارا دیاہوا مہرواپس آجائے۔گویاایسے لوگ اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں ناپسندیدہ ہیں۔ عورت کابلاوجہ خلع طلب کرنا ایسی عورت جس کوخاوندہر طرح کانان ونفقہ مہیاکرے اورہر طرح کے حقوق اداکرے خواہ وہ ازدواجی حقوق ہوں یادوسرے حقوق ہوں ان کی بطریق احسن ادائیگی کرتاہے جن کامہیاکرنا خاوندپرفرض ہے توان تمام حقوق اوراشیاء کوبالائے طاق رکھتے ہوئے اگرکوئی عورت بغیرکسی عذراوروجہ کے خا وندسے طلاق کامطالبہ کرتی ہے توایسی عورت کورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منافق قراردیا ہے۔ بغیر عذر کے خلع طلب کرنے والی منافقہ ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاارشادہے۔ ’’المختلعات ہن المنافقٰت‘‘۵۹؎ ’’خلع طلب کرنے والیاں منافقہ ہیں۔‘‘ مزید برآں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’المختلعات والمنتزعات ہن المنافقات‘‘۶۰؎ ’’خلع کامطالبہ کرنے والیاں اور(خاوندسے)جھگڑاکرنے والیاں منافق ہیں۔‘‘ منافقہ کی وعید اللہ تعالیٰ نے قرآن مجیدمیں منافقین کی ان الفاظ میں وعیدبیان فرمائی ہے۔ ﴿اِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ فِی الدَّرْکِ الْاَسْفَلِ مِنَ النَّارِوَلَنْ تَجِدْلَہُمْ نَصِیْرًا﴾ ۶۱؎ ’’بلاشبہ،منافقین جہنم کے سب سے نچلے گڑھے میں ہوں گے اور تم ان کے لئے کوئی مدد گار نہ پاؤ گے۔‘‘ مختلعہ(یعنی خلع لینے والی) جنت کی خوشبوسے بھی محروم رہے گی ایسی عورت جوبغیر کسی عذراورمعقول وجہ کے اپنے خاوندسے طلاق اورخلع کامطالبہ کرتی ہے۔وہ عورت جنت میں داخلہ توکیا جنت کی خوشبو سے بھی دور رہے گی۔اسے جنت کی پاکیزہ خوشبو بھی حاصل نہیں ہوگی۔جوبعض احادیث کے مطابق چالیس ہزار سال کے سفرکے فاصلے پربھی پائی جائے گی اوربعض احادیث میں ہے کہ جنت کی خوشبوسترہزارسال کے فاصلے پرپائی جائے گی گویاخلع طلب کرنے والی اللہ کے ہاں اتنی ناپسندیدہ عورت ہے کہ اللہ نے اسے اپنی پاکیزہ جنت کی خوشبوسے بھی دوررکھے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاارشادہے: ’’أیما إمرأۃ اختلعت من زوجہا من غیرباس لم ترح رائحۃ الجنۃ‘‘۶۲؎