کتاب: اسلامی اجتماعیت میں خاندان کا کردار - صفحہ 136
’’(طلاق دینے کے بعد )ان عورتوں کوگھروں سے مت نکالو اورنہ وہ خودنکلیں۔‘‘ پہلی حکمت بھی اللہ تعالیٰ نے خودہی بیان فرمائی ہے کہ قرآن مجید میں ہے۔ ﴿لَاتَدْرِیْ لَعَلَّ اللّٰہ یُحْدِثُ بَعْدَذَلِکَ أَمْرًا﴾۳۲؎ ’’تم نے نہیں،شائد اس کے بعد(موافقت کی ) کوئی صورت پیدا کر دے۔‘‘ امام شوکانی رحمہ اللہ فتح المغیث میں لکھتے ہیں: ’’اس کامطلب یہ ہے کہ شاید اللہ تعالیٰ مردکے دل میں مطلقہ عورت کی رغبت پیداکردے اس کے گھرمیں ہی رہنے سے اس کے دل میں ترس آجائے اوروہ رجوع کرنے پرآمادہ ہوجائے۔ا س لیے بعض مفسرین نے کہاہے کہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے صرف ایک طلاق دینے کی تلقین کی ہے۔اوربیک وقت تین طلاق دینے سے منع فرمایاہے۔کیونکہ اگروہ ایک ہی وقت میں تین طلاقیں دے دے۔اورشریعت اسے جائز قراردے کر نافذکردے توپھریہ کہنابے ثمر ہے کہ شایداللہ تعالیٰ کوئی نئی بات پیداکردے۔۳۳؎ 7۔ساتواں ادب اور شرط یہ ہے کہ طلاق دینے کے بعد رجوع نہ ہو سکے تومطلقہ عورت کواچھے طریقے سے رخصت کیاجائے۔قرآن مجیدمیں ہے: ﴿أَوْتَسْرِیْحٌ بِإِحْسَان﴾۳۴؎ علاوہ ازیں اس موقع پرانہیں کوئی ہدیہ یاتحفہ دینے کاحکم دیاگیاہے۔اللہ تعالیٰ کاارشادہے۔ ﴿وَمَتِّعُوْہُنَّ عَلَی الْمُوْسِعِ قَدَرُہُ وَعَلَی الْمُقْتِرِقَدَرُہُ مَتَاعًابِالْمَعْرُوْفِ حَقًّاعلیٰ الْمُحْسِنِیْنَ﴾۳۵؎ ’’خوش حال آدمی اپنی مقدرت کے مطابق اور غریب اپنی مقدرت کے مطابق معروف طریقہ سے دیے،یہ حق ہے نیک آدمیوں پر۔‘‘ دومقام پراللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وِلِلْمُطَلَّقٰتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا عَلَی الْمُحْسِنِیْنَ﴾۳۶؎ ’’اسی طرح جن عورتوں کو طلاق دی گئی ہو،انہیں بھی مناسب طور پر کچھ نہ کچھ دے کر رخصت کیا جائے۔یہ حق ہے متقی لوگوں پر۔‘‘ اس متاع۔(فائدے)کی بابت بعض علماء نے کہاہے کہ اس سے مراد خادم یا۵۰۰ درہم یا ایک یاچندسوٹ وغیرہ ہیں۔اس لیے کہ احسان کرنا اورعورت کی دلجوئی اوردلداری کااہتمام کرنا،مستقبل کی متوقع خصومتوں کے سدباب کانہایت اہم ذریعہ ہے۔ لیکن یہ تعین شریعت کی طرف سے نہیں ہے۔شریعت میں ہرشخص کواپنی طاقت کے مطابق متاع دینے کااختیاراورحکم ہے۔علاوہ ازیں یہ متعہ طلاق ہر قسم کی طلاق یافتہ عورت کودیناچاہیے۔قرآن کریم کی مذکورہ آیت کاعموم اسی طرف اشارہ کررہاہے۔ طلاق کی شرائط باعتبار صحت طلاق شرائط طلاق اگراس کے صحیح ہونے کے اعتبار سے دیکھی جائے تواس کی تین اقسام بنتی ہے۔ 1۔ وہ شرائط جوطلاق دینے والے کے متعلق ہیں۔ 2۔ وہ شرائط جن کاتعلق مطلقہ(جس کوطلاق دی گئی ہو)سے ہے۔ 3۔ وہ شرائط جن کاتعلق اس صیغہ اورلفظ سے ہے جواس کے لیے بولا جاتاہے۔